افغان عوام کا باہمی اتحاد بےمثال ہے

ہفتہ وار تبصرہ امریکی صدارتی الیشکن میں ڈیموکرٹینک پارٹی کے نامزد امیدوار جوبائیڈن نے  چند روز قبل اپنے غیرذمہ دارانہ اظہارات میں افغان ملت کی قومی وحدت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ افغان ایک متحد ملت نہیں ہے۔ ان کےاظہارات پر افغان عوام میں شدید ردعمل وغم غصہ سامنے آیا اور  اس بیان کو […]

ہفتہ وار تبصرہ

امریکی صدارتی الیشکن میں ڈیموکرٹینک پارٹی کے نامزد امیدوار جوبائیڈن نے  چند روز قبل اپنے غیرذمہ دارانہ اظہارات میں افغان ملت کی قومی وحدت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ افغان ایک متحد ملت نہیں ہے۔ ان کےاظہارات پر افغان عوام میں شدید ردعمل وغم غصہ سامنے آیا اور  اس بیان کو افغانستان کی حقیقی صورتحال سےان کی لاعملی کی علامت سمجھی۔

اس لیے جوبائیڈن کی گفتگو من گھڑت اور بےبنیاد تھی،  افغانستان خطے اور دنیا کی سطح پر وہ ملک ہے، جس کے دینی، ثقافتی اور تاریخی لحاظ سے متحدترین عوام ہے۔ درحقیقت  ان عوامل میں سے ایک یہ ہے  کہ افغانستان کو عظیم امتحانات، جارحیتوں اور آزمائشی حالات سےمحفوظ رکھا گیا اور ایک ملک کی حیثیت سے اپنی موجودگی برقرار رکھی، وہ اسی سرزمین میں مقیم باشندوں کی باہمی بےمثال اتحاد اور اخوت ہے۔

تاریخ گواہ ہے کہ حالیہ صدیوں کے عظیم سیاسی بحرانوں، عالمی جنگوں اور  استعماری سازشوں نےبہت سارے  جغرافیہ کو تبدیل کرکے کافی اقوام کو تقسیم کردیاگیا، مگر افغانستان نے ایک ملک کی حیثیت سے اپنی ساخت کو محفوظ رکھا، یہی افغان عوام کے درمیان اتحاد کی نقد دلیل ہے۔

قابل یاد آوری ہے کہ افغان عوام کے مختلف طبقات کی باہمی اتحاد ان کے  مشترک دین، ثقافت، تاریخ اور اقدار سے سرچشمہ لیتی ہے۔ بیرونی غاصبوں نے بار بار کوشش کی ہے کہ افغان عوام کے درمیان نفرت اور جدائی کےبیج بو دے، اسی مقصد کے لیے ایک مرتبہ نوے کی دہائی میں جماعتی قائدین کے درمیان ذاتی ہوس اور اقتدار کی جنگوں کو قومی جنگوں کے طور پر تشہیر اور تبلیغ اور بعد میں حالیہ چند برسوں کے دوران قومی نفاق کو پھییلانے کے لیے مختلف ذرائع ابلاغ اور شرانگیز جماعتوں کو قائم کیں،تاکہ قومی نفاق کو پھیلا دے۔

مگر افغان عوام نے اللہ تعالی کی نصرت سے دشمن کے تمام سازشوں کو ناکارہ بنا دیا، اپنے اتحاد اور اخوت کو برقرار رکھتے ہوئے جوبائیڈن کی طرح قومی نفاق کے مبلغین کی امیدوں کو نامراد کردیا،یہاں تک استعمار کی جانب سے فنڈنگ دی جانیوالے قوم پرست سیاست دان ناکام اور شرمندہ ہوئے اور کسی نے ان کی حمایت نہیں کی۔ بیرونی نفاق پرست سازشوں کو عوام کی قاطع جواب کی ایک مثال گذشتہ نام نہاد صدارتی انتخابات ہے۔  الیکشن اور قوم پرست نعروں کا ڈنڈورہ پیٹنے سےاستعمار نفاق کی آگ کو بھڑکانا چاہتا ہے، مگر عوام نے بھرپور اتفاق سے نام نہاد الیکشن سے بائیکاٹ کا اعلان کیا اور نفاق پھیلانے والوں کو ناکام بنا دیا۔

امارت اسلامیہ کا  خیال یہ ہے کہ افغان مؤمن کےمابین باہمی اوربےمثال  اتحاد و اتفاق ہے۔ افغان ملت کے اتحاد کے متعلق جو غلط اظہارات کررہا ہے،ان کے پاس ہمارے ملک اور ملت کے متعلق درست معلومات نہیں اور یا یہ ہماری ملت کے متحدانہ جہاد نے ان کے دلوں پر گہرے زخم لگا دیے ہیں ، اسی لیے اس حوالے سے من گھڑت اظہارات کررہا ہے۔