الخندق آپریشن جاری، 35 ہلاک و زخمی، 9 سرنڈر

الخندق جہادی آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے غزنی، ننگرہار، بلخ، لوگر، بدخشان، کابل، میدان، پکتیا، خوست اور پکتیکا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا۔ تفصیل کے مطابق منگل کے روز صبح کے وقت صوبہ غزنی کے صدر مقام غزنی شہر کے شالیز اور شہباز بابا کے علاقوں میں مجاہدین نے کٹھ […]

الخندق جہادی آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے غزنی، ننگرہار، بلخ، لوگر، بدخشان، کابل، میدان، پکتیا، خوست اور پکتیکا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا۔

تفصیل کے مطابق منگل کے روز صبح کے وقت صوبہ غزنی کے صدر مقام غزنی شہر کے شالیز اور شہباز بابا کے علاقوں میں مجاہدین نے کٹھ پتلی فوجوں پر حملہ کیا، جو سہ پہر تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے ور ساتھ ہی قندہار اڈہ اور توحید آباد کے علاقوں میں مجاہدین نے دو اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار یاد۔

دریں اثناء کٹھ پتلی فوجوں شالیز گاؤں کو بھاری ہتھیاروں کا نشانہ بنایا،جس سے شہاب الدین نامی مقامی شخص شہید ہوا ۔ اناللہ وانآ الیہ راجعون

رپورٹ کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب رات گئے صوبہ ننگرہار ضلع مہمنددرہ کے نہرنمبر27 کے علاقے چوکیوں پر ہونے والے حملے میں باروغونڈی نامی چوکی فتح اور وہاں تعینات دو جنگجو ہلاک جبکہ تین زخمی اور دیگر فرار ہوئے، اس کے علاوہ مجاہدین نے اسلحہ وغیرہ بھی غنیمت کرلی۔

ذرائع کے مطابق دشمن کی جوابی فائرنگ سے ایک مجاہد شہید جبکہ تین زخمی ہوئے۔ تقبلہ اللہ

دوسری جانب منگل کے روز دوپہر کے وقت ضلع کامہ کے عرب خیل کے علاقے میں بم دھماکہ سے فوجی رینجر گاڑی تباہ اور اس میں سوار ایک اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

ذرائع کے مطابق کابل انتظامیہ کی 9 سیکورٹی اہلکاروں نے بٹی کوٹ، خوگیانی، سپین اور غنی خیل اضلاع میں حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے، جن میں عبدالکبیر ولد ولاجان، رحیم اللہ ولد محمدشفیق، سباؤن ولد رحیم الدین، رحمان اللہ ولد عبداللہ، نوراعظم ولد نصیب، صاحب اللہ ولد عبدالباقی، جمرود ولد یاسین، خیل ولد ملک چکن اور رضوان اللہ ولد سرور باچا شامل ہیں۔

اسی طرح پیرکےروز شام کے وقت صوبہ بلخ ضلع چاربولک کے ارزنکار کے علاقے میں دو چوکیوں پر ہونے والے حملے میں ایک آفسر  ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

نیز صوبہ لوگر ضلع محمدآغہ کے وغجان بازار کے قریب شیخک قلعہ کے مقام پر مجاہدین نے منگل کے روز دوپہر سے قبل فوجی کاراون پر ہلکے و بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس میں  ایک ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ دو اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

جہادی ذرائع نے صوبہ بدخشان سے اطلاع ملی ہےکہ پیر کےروو شام کے وقت ضلع تیشگان کے توغک کے علاقے میں قائم مجاہدین کے مراکز پر کمانڈوز نے حملہ کیا، جنہیں شدید مزاحمت کا سامنا ہوا اور دشمن نے کچھ دیر کے بعد جانی و مالی نقصانات اٹھاتے ہی فرار کی راہ اپنالی۔

صوبہ کابل ضلع سروبی کے وزبین کے علاقے میں مجاہدین نے ایک فوجی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

ہمارے نامہ نگار نے صوبہ پکتیکا سے اطلاع دی ہے کہ پیر کےروز دوپہر کے وقت ضلع زیڑوک کے تنگی کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں دو فوجی ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

اسی طرح منگل کے روز صبح کے وقت صوبہ میدان ضلع نرخ کے درانی کے علاقے میں مجاہدین نے ایک فوجی کو قتل کردیا۔

ذرائع کے مطابق صوبہ پکتیا کے صدر مقام گردیز شہر  اور صوبہ خوست ضلع باک کے چنارگی کے علاقوں میں قائم پولیس اور فوجی چوکیوں پر مجاہدین نے منگل کے روز ہلکے و بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا،جس سے دشمن کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا ہوا۔

الامارہ ویب ویب سائٹ کے نمائندے نے صوبہ بغلان سے اطلاع دی ہےکہ منگل کے روز شام کے وقت ضلع پل خمری کے باغ شمال کے علاقے مزار،بغلان شاہراہ پر بم دھماکہ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

دوسری جانب ضلع مرکزی بغلان کے جنگل باغ کے علاقے میں مجاہدین نے کٹھ پتلی فوجوں کی سپلائی کانوائے پر ہلکے و بھاری ہتھیاروں سے شدید حملہ کیا، جو دیر تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں ایک  فوجی رینجر گاڑی تباہ ہونے کے  علاوہ اس میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

الحمدللہ مجاہدین کا  کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔