امریکی طفل تسلیاں بے سود ہیں

آج کی بات: اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مجاہدین کے رواں فتوحات نے افغانستان کے پانچ صوبوں ہلمند، قندوز، اروزگان، فراہ اور بغلان  میں بہ یک وقت وسیع اور بھاری بھرکم حملوں کے نتیجے میں دشمن کو شکست دے کر 98 فیصد علاقوں کا قبضہ واپس لے لیا ہے۔ اس صورتِ حال نے […]

آج کی بات:

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مجاہدین کے رواں فتوحات نے افغانستان کے پانچ صوبوں ہلمند، قندوز، اروزگان، فراہ اور بغلان  میں بہ یک وقت وسیع اور بھاری بھرکم حملوں کے نتیجے میں دشمن کو شکست دے کر 98 فیصد علاقوں کا قبضہ واپس لے لیا ہے۔ اس صورتِ حال نے امریکا سمیت اس کے کٹھ پتلی اداروں کے ایوانوں میں لرزہ طاری کر دیا ہے۔

افغانستان میں امریکی فوجیوں کے سربراہ جنرل نکلسن نے گزشتہ ہفتے اروزگان، ہلمند، قندوز اور فراہ کا دورہ کیا۔ وہاں تعینات کٹھ پتلی افسران سے کئی ملاقاتیں کیں۔ انہیں یقین دلایا کہ ’’ہماری فورسز مجاہدین کے خلاف ہر آپریشن میں افغان فورسز کا ساتھ دیں گی۔اس لیے آپ لوگ حوصلے بلند رکھیں اور بالکل خوف نہ کھائیں۔‘‘ لیکن شیطانی قوت کو اللہ تعالیٰ نے رحمانی لشکر کے ذریعے ایسا تہس نہس کیا ہے کہ امریکی کمانڈر تو درکنار، اگر ان شیطانی قوتوں کا سربراہ اوباما بھی ہلمند اور قندوز آئے اور جنگ میں اپنے چیلوں کو ہدایات دیتا رہے، تب بھی کٹھ پتلی فورسز  کا حوصلہ بلند نہیں ہو سکے گا۔ اُس میں اتنا دم خم ہی نہیں ہے کہ وہ مجاہدین کا مقابلہ نہیں کر سکے۔

ہلمند اور قندوز میں امریکا کے بہت بڑے فوجی مراکز تھے، جن میں ہزاروں امریکی فوجی تعینات تھے۔ انہوں نے اپنی کٹھ پتلیوں کے شانہ بہ شانہ مجاہدین کے خلاف فضائی اور زمینی آپریشن میں ہر قسم کے ظلم اور وحشت سے کام لیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے قندوز اور ہلمند کے دفاع کے لیے خصوصی فوجی دستے اور امریکی مشیر وں کے کئی وفد بھیجے۔ جعلی اور نام نہاد جنرل اور کرنل  کو شکست خوردہ فورسز کو طفل تسلیاں دینے اور غرور سے بھرے ہوئے تجزیوں کے لیے میڈیا پر اپنا نمائندہ مقرر کیا ہے۔ متعدد سابق نام نہاد مجاہدین، جو اس وقت امریکا کی گود میں پناہ لیے ہوئے ہیں، انہیں یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ ہلمند اور قندوز میں جاری مجاہدین کی جہادی کاروائیوں کو عوام کا قتل عام قرار دیں۔ دجالی میڈیا کو مجاہدین کی کسی بھی قسم کی فتح کی خبر دینے سے مکمل طور پر منع کیا گیا ہے۔ ان تمام امریکی سازشوں اور شیطانی حربوں کے باوجود مجاہدین کے ہیبت ناک حملے اتنے مؤثر ثابت ہوئے ہیں کہ کفار اور ان کے کاسہ لیسوں کے تمام فولادی حصار دم توڑ گئے۔ دشمن کے سیکڑوں اہل کاروں کے فرار اور بیسیوں  کے سرنڈر ہونے پر مجاہدین نے دسیوں علاقے فتح کر لیے ہیں۔

ہم امریکا اور اس کے کاسہ لیسوں کو ایک بار پھر متنبہ کرتے ہیں کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مجاہدین افراد اور وسائل کے لحاظ سے تمہاری فورسز سے کئی گنا کمزور ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ کی نصرت اور عوام کا بھرپور تعاون ہی وہ  قوت ہے، جس سے تمہاری کی فورسز محروم ہے۔ اس لیے دشمن جتنے بھی وسائل اور افرد کے ساتھ مجاہدین کے مقابلے میں آئے گا، ان شاء اللہ اس کا انجام شکست اور ہزیمت کے سوا کچھ نہیں ہوگا، جس کا مشاہدہ پوری دنیا نے ہلمند اور قندوز میں  اپنی آنکھوں سے کیا ہے۔