امریکی وزیر دفاع کے دورے اور بیانات کے حوالے سے ترجمان کا اظہار خیال

منگل کے روز 12/ جولائی 2016ء کو امریکی وزیردفاع ایک خفیہ دورے پر کابل پہنچے۔ اپنی افواج کی کاغذی حوصلہ افزائی کی، امریکی کمانڈر نیکلسن کے اختیارات میں اضافہ کیا اور  وطن عزیز کے قریب خطے میں 400 احتیاطی افواج تعینات کرنیکی بات کی۔ ان بار بار اور فضول باتوں سے امریکہ کچھ نہیں کرسکتا، […]

منگل کے روز 12/ جولائی 2016ء کو امریکی وزیردفاع ایک خفیہ دورے پر کابل پہنچے۔ اپنی افواج کی کاغذی حوصلہ افزائی کی، امریکی کمانڈر نیکلسن کے اختیارات میں اضافہ کیا اور  وطن عزیز کے قریب خطے میں 400 احتیاطی افواج تعینات کرنیکی بات کی۔

ان بار بار اور فضول باتوں سے امریکہ کچھ نہیں کرسکتا، کیونکہ یہاں کافی سارے کمانڈرز تھک چکے ہیں، بہت سے فوجی پاگل ،ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔ بہت اختیارات استعمال ہوچکے ہیں اور کافی دھمکیاں دی جاچکی ہیں۔

امریکی حکمرانوں کو فضول باتوں کے بجائے حقائق کا ادراک کرنا چاہیے ، جارحیت کو ختم کردے اور خود کو بڑی اور عالمی شرم سے معقول اور منطقی طور پر نجات دلا دیں۔

غاصبوں کے خلاف ہماری جدوجہد اس وقت تک جاری رہیگی، جب وطن عزیز مکمل طور پر آزاد اور اسلامی نظام کے استحکام کی راہ ہموار ہوجائے، اس راہ میں ہماری جدوجہد کو کسی قسم کا للکار نہیں رک سکتا۔

وزیردفاع سمیت امریکی حکمرانوں کو  اپنے سابقہ رہنماؤں سے بہت کچھ سیکھنا چاہیے تھا، یہاں کافی منصوبے ناکارہ ہوئے ہیں، بہت جنرلز اور فوجی شکست خودرہ اور نامراد ہوئے ہیں۔

سینکڑوں فوجیوں کی دورافتادہ علاقے میں تعیناتی اور اپنے کمانڈروں کو قتل عام اور مزید وحشت کا اختیارات دینا اس وقت مؤثر ثابت ہوتا ، جب ہم 2001ء سے تمہاری وحشت، گوانتانامو، بگرام، چھاپے اور بمباریوں میں گاؤں اور شہروں کو ملیامیٹ نہ ہونے دیکھتے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

08/ شوال المکرم 1437ھ بمطابق 13/ جولائی 2016ء