ایک دن میں درجن بھر امریکی ہلاک

آج کی بات: دو دن قبل رات کے وقت کابل کے قریب امریکی فوج کے سب سے بڑے اڈے ’بگرام ائیربیس‘ کے داخلی دروازے پر امارت اسلامیہ کے ایک استشہادی مجاہد نے دروازے کے ساتھ کھڑے امریکی فوجیوں پر اپنی بارود بھری کار کے ذریعے خوف نا ک حملہ کیا۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس […]

آج کی بات:

دو دن قبل رات کے وقت کابل کے قریب امریکی فوج کے سب سے بڑے اڈے ’بگرام ائیربیس‘ کے داخلی دروازے پر امارت اسلامیہ کے ایک استشہادی مجاہد نے دروازے کے ساتھ کھڑے امریکی فوجیوں پر اپنی بارود بھری کار کے ذریعے خوف نا ک حملہ کیا۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس حملے میں دو ٹینک تباہ ہوئے، جن میں موجود 12 امریکی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

اس کے علاوہ اسی دن عصر کے وقت بھی مجاہدین نے مذکورہ ائیربیس پر میزائل داغے تھے، جن میں سے ایک میزائل امریکی فوجیوں کے رہائشی خیموں پر گر کر پھٹ گیا۔ ذرائع کے مطابق اس حملے میں بھی چا رامریکی واصل ِ جہنم ہوئے، جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ پانچ دن قبل بھی کابل میں ایک افغان اہل کار نے فائرنگ کر کے 4 امریکیوں کو ہلاک  کر دیا تھا، جب کہ جوابی فائرنگ کے نتیجے میں وہ خود بھی شہادت کے مرتبے پر فائز ہوا۔

امریکا کے وحشی فوجیوں کو افغانستان کی مجاہد سرزمین پر صرف پانچ دن کے دوران  بھاری جانی نقصانات اٹھانا پڑے ہیں۔ یہ واقعات اس وقت پیش آئے، جب امریکی وحشی فوج کے جنرلز اس فکر میں تھے کہ آج کے بعد وہ  مجاہدین کے خلاف افغان کٹھ پتلیوں کو بطور ڈھال استعمال کریں گے اور مجاہدین ان پر براہ راست حملہ نہیں کر سکیں گے،لیکن امریکی جارحیت پسند افواج پر مجاہدین کی حالیہ تباہ کن کارروائیوں نے وہائٹ ہاؤس کو شدید صدمے اور مایوسی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی حفاظت کے لیے اختیار کی جانی والی تمام تدابیر اور منصوبے خاک میں مل گئے ہیں۔

کیوں کہ ان کے سب سے محفوظ سمجھے جانے والے بگرام ائیربیس میں 20 سے زیادہ امریکی فوجیوں کی ہلاکت نے انہیں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ امارت اسلامیہ صرف اور صرف اللہ کی نصرت سے امریکی وحشیوں اور ان کی کٹھ پتلیوں کو افغان سرزمین پر عبرت ناک سبق دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کٹھ پتلی فوج کے اہل کار مجاہدین کے سامنے سرنڈر ہو رہے ہیں، جب کہ ان کے غیرملکی آقا اپنے مضبوط قلعوں میں مجاہدین کے حملوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔

مجاہدین نے اب امریکی فوجیوں کو جنگ میں براہِ راست نشانہ بنانے کی بجائے انہیں ان کے اڈوں میں ہی نشان عبرت بنانے کے منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے، جس میں کفار کو بڑے جانی اور مالی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ان شاء اللہ