بجلی چور حکمران

آج کی بات: کابل کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی وزارت بجلی نے اُن ناموں کو بے نقاب کر کے فہرست جاری کی ہے، جنہوں نے گزشتہ سالوں میں لاکھوں ڈالر مالیت کی بجلی استعمال کی ہے، لیکن وہ اپنے ذمہ واجب الادا رقم ادا کرنے کے بجائے بجلی کی وزارت کو سنگین نتائج کی دھمکیاں […]

آج کی بات:

کابل کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی وزارت بجلی نے اُن ناموں کو بے نقاب کر کے فہرست جاری کی ہے، جنہوں نے گزشتہ سالوں میں لاکھوں ڈالر مالیت کی بجلی استعمال کی ہے، لیکن وہ اپنے ذمہ واجب الادا رقم ادا کرنے کے بجائے بجلی کی وزارت کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

وزات بجلی کا کہنا ہے کہ ان چوروں اور عوام کے حقوق غصب کرنے والوں میں اکثریت کابل کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے اعلی ٰ حکام کی ہے، جن کے آگے پیچھے درجنوں مسلح غنڈے ہمیشہ موجود ہوتے ہیں۔ ان افراد میں سابق کمیونسٹ کمانڈرز سمیت خلیلی، سیاف، محقق، جنرل دوستم، کمانڈر الماس، ملاترخیل، صلاح الدین ربانی اور حبیب الرحمن شامل ہیں، جو بجلی کے بے رحمانہ استعمال کے سبب لاکھوں ڈالر کے مقروض ہیں۔

وزارت بجلی کا مزید کہنا ہے کہ ان لٹیروں نے صرف وہ بجلی استعمال کی، جو درآمد کی گئی ہے۔ جس کے صرف اس سال کے اخراجات 3 ملین ڈالر سے زیادہ ہیں۔ وزارت نے خبر دار کیا ہے کہ اگر مذکورہ افراد اپنے ذمہ واجب الادا رقم نہیں دیں گے تو ہم نقصان سے بچنے کے لیے یہی 3 ملین ڈالر عوام سے وصول کریں گے۔

جی ہاں! جو منحوس چہرے بجلی کی چوری میں ملوث ہیں، یہ لٹیروں کا وہ گروہ ہے، جو خود کو اس سرزمین کے حقیقی وارث اور محافظ سمجھتے ہیں۔ جب عوام سے خطاب کے لیے آتے ہیں تو خود کو تقوی اور دیانت داری کے لقب سے مزین کر کے اپنے کالے کرتوتوں پر نقاب ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن عمل کے میدان میں یہ ان بے ضمیر افراد کا گروہ ہے، جو صرف مالی لالچ اور دنیاوی منصب کے لیے وطن فروشی اور غیروں کی غلامی قبول کرتے ہیں۔ اپنے ناموں کے ساتھ بڑے بڑے القابات کے باوجود انہیں ذرہ بھر احساس نہیں ہے کہ وہ چند ٹکوں کی خاطر مغرب کی جاسوسی اور غلامی میں ان افراد کو  ملک دشمن ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں، جو سب کو غیروں کی جارحیت سے نجات دلانے کے لیے سر پر کفن باندھ کر نکلے ہوئے ہیں۔

امارت اسلامیہ انہی فساد پیدا کرنے اور عوامی حقوق غصب کرنے والوں ہی کے خلاف وجود میں آئی تھی۔ افغانستان کی مقدس سرزمین کو ان کے شر سے نجات دلائی، لیکن امریکا نے اپنے شیطانی اور استعماری مقاصد کے لیے مذکورہ لٹیروں کے گروہ کو مزید مسلح کر کے افغان قوم کے قتل عام کا ٹھیکہ دیا اور اسی قتل عام کی بدولت اب کٹھ پتلی انتظامیہ میں اعلی ٰ مناصب بھی دیے گئے ہیں۔ افغانستان کا اقتدار ایک بار پھر ان لٹیروں اور قاتلوں کے  سپرد کیا گیا ہے۔

افغان قوم پریشان نہ ہو۔ امارت اسلامیہ ایک بار پھر ان قاتلوں اور لٹیروں کے گروہ کو اللہ رب العزت کی مدد سے اپنے منطقی انجام کو پہنچا کر دم لے گی۔ اسلام، وطن اور عوام کے ساتھ جو غداریاں اور زیادتیاں کی گئی ہیں، ایک ایک کا حساب لیا جائے گا۔ حساب کا وہ دن اب بہت قریب ہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ