بلخ و غزنی جھڑپیں، 6 ٹینک تباہ، 56 ہلاک و زخمی، غنائم

الخندق آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بلخ اور غزنی صوبوں میں کٹھ پتلی دشمن پر حملہ کیا۔ تفصیل کے مطابق جمعہ کے روز علی الصبح مجاہدین نے صوبہ غزنی کے صدر مقام غزنی شہر کے قلعہ قاضی اور سرہ قلعہ کے علاقوں میں فوجی کاروان پر ہلکے وبھاری ہتھیاروں سے وسیع […]

الخندق آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بلخ اور غزنی صوبوں میں کٹھ پتلی دشمن پر حملہ کیا۔

تفصیل کے مطابق جمعہ کے روز علی الصبح مجاہدین نے صوبہ غزنی کے صدر مقام غزنی شہر کے قلعہ قاضی اور سرہ قلعہ کے علاقوں میں فوجی کاروان پر ہلکے وبھاری ہتھیاروں سے وسیع حملہ کیا، جو مغرب تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں 15 سیکورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 11 زخمی اور 6 فوجی ٹینک بھی مکمل طور پر ہوئے اور دشمن نے فرار کی راہ اپنالی۔

دریں اثناء وحشی دشمن نے معمول کےم طابق ولی قلعہ، سرہ قلعہ ، گاجہ خیل اور ملاقلعہ کو بھاری ہتھیاروں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں برہان الدین نامی ایک شخص شہید ہوا۔ اناللہ وانآ الیہ راجعون

دوسر جانب ضلع گيلان کے چیرلی، کلچہ اور وڑو کے علاقوں  میں جمعہ کے روز دوپہر کے وقت کٹھ پتلی فوجوں پر ہونے والے حملے میں 4 اہلکار ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوئے۔

صوبہ بلخ سے آمدہ رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز صبح کے وقت ضلع چاربولک کے رحمت آباد،لبک اور چوبہ کے علاقوں میں کٹھ پتلی دشمن نے مجاہدین کے مراکز پر حملہ کیا، جنہیں شدید مزاحمت کا سامنا ہوا اور لڑائی چھڑگئی، جو 6 گھنٹے تک جاری رہی، جس کے نتیجے میں 9 اہلکار ہلاک جبکہ 13 زخمی اور دیگر فرار ہوئے۔

واضح رہےکہ بعد میں بھی دشمن نے تین حملے کیے، لیکن ہربار شکست سے روبرو ہوا۔