جنرل جان نکلسن کے بیان پر امارت اسلامیہ کے ترجمان کا ردعمل

منگل کے روز 28 / فروری 2017ء کو ملک میں امریکی و نیٹو غاصب افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے صوبہ قندوز کے گورنر شہید ملا عبدالسلام اخند کی شہادت کے بعد میڈیا کے سامنے  غیرذمہ دارانہ گفتگو کے دوران کہا : “ملاعبدالسلام کی قتل کے بعد طالبان کو ایک اور موقع دیتے ہیں، […]

منگل کے روز 28 / فروری 2017ء کو ملک میں امریکی و نیٹو غاصب افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے صوبہ قندوز کے گورنر شہید ملا عبدالسلام اخند کی شہادت کے بعد میڈیا کے سامنے  غیرذمہ دارانہ گفتگو کے دوران کہا :

“ملاعبدالسلام کی قتل کے بعد طالبان کو ایک اور موقع دیتے ہیں، اپنے رویے میں تبدیلی لائے، کیونکہ افغان عوام امن کو پسند کرتے ہیں اور افغان حکومت پرعزم ہے کہ بات چیت کے ذریعے استحکام کو برقرار کریں”۔

افغان مجاہد ملت باالخصوص  شہادت سے سرشار قندوزی عوام کی نمائندگی میں امارت اسلامیہ  جنرل نیکلسن  کے ان غیرذمہ دارانہ اظہارات کے ردعمل میں کہتی ہے کہ تمہیں مجاہدین کو مخاطب اور انہیں موقع دینے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ تم ہی غاصب ہوں اور یہ سمجھتے ہو کہ  غاصبوں کیساتھ افغان غیور عوام  ہمیشہ ایسا رویہ اپناتاہے،سب سے پہلے ان کے دماغ کو ٹھیک اور بعد میں اپنے  ممالک کو شرمندگی کی حالت میں بھگائے ہیں۔

افغان تاریخ کا مطالعہ کیجیے، یہی افغانی تھے، جنہوں نے تم سے قبل فوجی اور معاشی لحاظ سے قوی تر انگریزوں اور روسیوں  کو جہاد اور تلوار کی طاقت سے اپنی ملک سے مار بھگائے ہیں؟

کیا اب دنیا میں عظیم برطانیہ اور سوویت یونین کے نام سے کوئی قوت دیکھائی دے رہا ہے؟

افغان مسلمان عوام تمہیں (امریکیوں) کو انہی غاصب انگریزوں اور روسیوں کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں اورتمہیں اسی  طرح جہاد کی برکت اور اللہ تعالی کی نصرت سے اپنی اسلامی سرزمین سے مار بھگائیں گے۔

ملا عبدالسلام کی شہادت ہمارے لیے ناکامی اور قابل ندامت بات نہیں ہے، بلکہ فخر اور ایسی کامیابی ہے کہ تمہارے خلاف اہل قندوزاور مجموعی طور پر ملک بھر میں انتقام کے جذبے کو پروان چڑھائیگی، مجاہدین کی حقانیت کو مزید واضح کریگی، ملاعبدالسلام اور ان کے ساتھیوں کو معاشرے میں مزید عزت بخشنے کے علاوہ انہیں محبوب تر بنائے گئے۔ تمہیں سمجھنا چاہیے کہ ہم وہ قوم ہیں، کہ اللہ تعالی کی راہ میں شہادت ہمیں اتنی پیاری ہے،جس طرح تمہیں فانی دنیا کی نامکمل زندگی محبوب ہے۔

یہ ہمارے صرف جذبات اور  اندازے  نہیں ہیں، بلکہ وہ  ٹھوس حقائق ہیں، جس کی وجہ سے تمہاری ڈیڑھ لاکھ سے زائد  جدید اسلحہ سے لیس فوجوں نے یہاں گھٹنے ٹیک دیے۔

اگر تم جارحیت کو ختم نہیں کروگے اور افغان غیرتی عوام کے جائز مطالبات کو تسلیم نہیں کروگے، تو یہ عوام ان شاءاللہ نیٹو اور امریکہ افواج کے کمانڈر کے طورپر  تمام قوت اور حکمت کیساتھ اس طرح تمہیں افغانستان سے مار بھگا ئے گا،جس طرح تم سے پہلے تمہارے سب سے مشہور کمانڈروں  اورمجرب جنرلوں کو مزاحمت کے بل بوتے شکست دی ہیں، انہیں پاگل بناکر افغانستان سےمار بھگائے تھے۔ ان شاءاللہ

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

۰۲/ جمادی الثانی  ۱۴۳۸ ھ  بمطابق  یکم مارچ ۲۰۱۷ ء