جنگی جرائم جولائی2013

سیدسعید 3جولائی 2013 کو جارحیت پسند فوجیوں نے نائٹ آپریشن کے سلسلے میں صوبہ زابل ضلع اتغرو کے گاوں پیتاو پر چاپہ مارا ، بے شمار لوگوں کو اذیتیں دینے اور ان پر مظالم ڈھانے کے بعد 6، افراد کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے ۔ 4جولائی کو صوبہ فاریاب ضلع قیصار کے علاقے […]

سیدسعید

3جولائی 2013 کو جارحیت پسند فوجیوں نے نائٹ آپریشن کے سلسلے میں صوبہ زابل ضلع اتغرو کے گاوں پیتاو پر چاپہ مارا ، بے شمار لوگوں کو اذیتیں دینے اور ان پر مظالم ڈھانے کے بعد 6، افراد کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے ۔

4جولائی کو صوبہ فاریاب ضلع قیصار کے علاقے جگدلیگ میں نیشنل آرمی نے فائرنگ کرکے ایک خاتون اور ایک مرد کو شہید ، اور ایک بچے کو زخمی کیا

7جولائی جارحیت پسند فوجیوں نے صوبہ غزنی ضلع شلگر میں 2عام افراد کو گرفتارکیا ۔

8جولائی کو جارحیت پسندوں غزنی ضلع مقر میں 3عام افراد کو شہید کیا ۔

9جولائی کو صوبہ قندوز ضلع دشت ارچی کے علاقے حاجی قروکے علاقے میں اربکی کمانڈر “شینا” نے تین عام شہریوں محمد قاسم ولد گجر ، نجیب اللہ ولد قاسم ، نورآغا ولد ابراہیم کو شہید کیا ۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مذکورہ افراد نے اربکی کمانڈر کو عشر دینے سے انکار کیا تھا ۔

9جولائی کو جارحیت پسند فوجیوں نے زابل ضلع سیوری کے علاقے لوی شابیل میں آپریشن کے دوران بہت سے عام لوگوں کو مظالم کا نشانہ بنایا اور 2افراد کو شہید کردیا۔

10جولائی کوزابل ضلع شاجوئی کے علاقے تاج محمد گاوں میں جارحیت پسندوں نے چاپے کے دوران بہت سےعام لوگوں کو اذیتوں کا نشانہ بنایا ۔

12جولائی کو ہلمندضلع گریشک کے علاقے حیدر آباد اور شورکی کے درمیان کھیلنے والے تین بچے جارحیت پسندوں کی ہوائی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے ۔

14جولائی کوجارحیت پسندوں نے بغلان ضلع مرکزی بغلان کے علاقے ذکرخیل میں چاپے کے دوران لوگوں کے گھروں کی تلاشی لی اور 5عام مقامی افراد کو گرفتارکرکے قید کردیا۔

16جولائی کو جارحیت پسندوں نے صوبہ بغلان ضلع مرکزی بغلان کے علاقے زمان خیل کے شاگولیانو گاوں میں ایک مقامی فردکے گھرپرچاپہ مارا ،تلاشی کے دوران اس گھر کے 1 فرد کوشہید اور 2کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے ۔

17جولائی کو جارحیت پسندوں تخار ضلع اشکمش  کے علاقے چشمہ مایان  پر چاپہ مارا ، لوگوں کے گھروں کی تلاشی لی ، انہیں بے انتہا مالی نقصان پہنچایا اور پھر 6عام افراد کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے ۔

18جولائی کو جارحیت پسندوں نے صوبہ ہلمند ضلع مارجہ کے علاقے سیفن پر چاپے کے دوران 3افراد کو گرفتار کردیا ۔

18جولائی کو صوبہ ہرات ضلع کلران کے علاقے کولاب میں خارجی اور داخلی فوجیوں نے چاپہ مارا ۔ چاپے کے دوران عام لوگوں کی 6موٹرسائیکلیں اور فصلوں کے لیے رکھا کیمیائی کھاد جلاڈالا ۔ مذکورہ فوجیوں نے تلاشی کے دوران گھروں سے قیمتی اشیاء اور آٹھ لاکھ نقد رقم  لوٹ لیے ۔ اور جاتے ہوئے اپنے ساتھ 5افراد کوگرفتارکرکے  لے گئے ۔

19جولائی کوجارحیت پسند فوجیوں نے ننگرہار ضلع شیراز دو کے علاقے وڈیسا میں ایک عام آدمی کے گھر پر چاپہ مارا ، تلاشی کے دوران انہیں بے شمار مالی نقصان پہنچانے کے بعد مذکورہ گھر کے سربراہ “پہلوان” کو ان کے دوبیٹوں اور گاؤں کے امام مسجد سمیت گرفتار کرکے لے گئے ۔

21جولائی کو جارحیت پسندوں نے صوبہ بغلان کے مرکزی ضلع کے شاگولیان کے علاقے میں چاپے کے دوران 2افراد کو گرفتار کیا ۔

22جولائی 13رمضان المبارک صوبہ میدان وردگ کے مضافاتی علاقے سہاکو میں کابل انتظامیہ کے سپیشل فورس کی گاڑی  بارودی سرنگ کا نشانہ بننے کے بعد فورس کے اہلکاروں نے گاؤں پر سخت بے رحمانہ فائرنگ کی ، جس میں ایک خاتون شہید ہوگئیں ۔ بعد ازاں عام لوگوں پر سخت تشدد کیا ۔ لوگوں کے گھروں اور سڑک کے کنارے پڑے گندم کے ڈھیروں کو آگ لگادی۔ کئی گھروں کے شیشے اور الماریاں جن میں قرآن مجید بھی رکھے ہوئے تھے توڑدیے ۔ قرآن مجید کے نسخے اٹھا کر زمین پر پھینکے اور انہیں جوتوں سے روندتے چلے گئے ۔

24جولائی کو صوبہ زابل ضلع شاجوئی کے علاقے موسازو کے گاؤں میں داخلی فوجیوں نے آپریشن کے دوران تین عام افراد [گاؤں کے امام مسجد مولانا لطف اللہ ، ان کے نوجوان بیٹے اور ایک اور کاریگر ] کو اپنے باغ میں کام کرتے ہوئے شہید کردیا۔

24جولائی کو جارحیت پسندوں نے صوبہ زابل ،ضلع بران خیل کے علاقے میں چاپے کے دوران عام افراد کو تکلیفیں دیں اور ملا صدیق اللہ نامی گاؤں کے ایک فرد کو شہیدکردیا ۔

22جولائی کو جارحیت پسندوں نے ہلمند ضلع موسی کلا کے ایک گاؤں “کسی” میں چاپہ مارکر ایک فرد کو شہید اور ایک کو گرفتار کیا ۔

25جولائی کوصوبہ زابل ضلع شاجوئی کے بازار کے قریب ارغنداب کے سڑک پر کلاخیلو کے علاقے میں اربکیوں کا ایک کمانڈر “مجاہد” اپنے محافظوں سمیت ہلاک ہوگیا ۔ دیگر اربکیوں نے اس علاقے سے عام لوگوں کو گھروں سے نکالا ،ان پر تشدد کیا اور 6افراد کوشہید اور کئی کو زخمی کیا جن میں بچے بھی شامل ہیں ۔

25جولائی کو صوبہ کنڑ ، ضلع مانوگی کے علاقے ٹنٹیل میں داخلی فوجیوں نے مارٹر کا ایک گولا ایک گھر پر گرایا جس میں خواتین بچوں سمیت 11افراد زخمی ہوئے ۔

27جولائی کو صوبہ پکتیا ضلع زازی اریوب کے علاقے رقیان میں داخلی فوجیوں کے مارٹر گولوں کی فائر میں 3 عام افراد [باپ اور دو بیٹے] شہید اور 5زخمی ہوگئے ۔

28جولائی کو بدخشان ضلع وردوج کےعلاقے تیر گران اورغنیو میں داخلی فوجیوں اور مجاہدین کے درمیان ہونے والے ایک معرکے کے بعد داخلی فوجیوں نے عام لوگوں کو سخت زد وکوب اور ان پر تشدد کیا ۔ بعدا ازاں ان کے گندم کے ڈھیر اور ٹریکٹر بھی جلادیے ۔

29 جولائی کو صوبہ قندہارضلع ڈنڈو کے علاقے کرز میں ہلاک ہونے والے کمانڈر حاجی صالح کے بیٹوں نے اپنے والد کا بدلہ عام لوگوں سے لیا اور ایک ہی خاندان کے تین افراد [باپ اور دوبیٹوں] کو شہید کیا ۔

29جولائی کو جارحیت پسند فوجیوں نے کندوز ضلع دشت ارچی کے علاقے حاجی زرغون اور حاجی سرفراز کے گاؤں میں لوگوں کے گھروں پر چاپے مارے ، کچھ لوگوں کو مظالم کا نشانہ بنایا ، انہیں مالی نقصان پہنچایا اور 6افراد کو گرفتارکرکے قید میں ڈال دیا ۔

30جولائی صوبہ قندہار ضلع پنجوائی کے علاقے مشان کے گاوں سیدان میں داخلی فوجیوں نے افطاری کے وقت لوگوں پر فائرنگ کردی ، دو عام افراد کو شہید اور6افراد کوبچوں سمیت زخمی کردیا ۔

30جولائی کی شام کو صوبہ غور ضلع تیوری کے علاقے آنہ میں اربکی کمانڈر ڈاکٹر ابراہیم نے تین مقامی بوڑھوں کو اپنے گھروں سے نکالا اور پھر شہید کرڈالا ،

30جولائی کی شام اربکیوں نے صوبہ زابل ضلع شاجوئی کے علاقے “شبار” کے گاوں “شاوخیلو” میں ایک عام شخص احسان اللہ کو اپنے گھر سے نکال کرشہید کردیا۔

30جولائی کوصوبہ نورستان ضلع کامدیش کے گاوں کوٹیا پر داخلی فوجیوں پر داخلی فوجیوں نے مارٹر کاگولہ فائرکیا جس میں ایک معمر شخص حاجی خان محمد شہید ہوگیا ۔

31جولائی کو جارحیت پسندوں نے صوبہ ہلمند ضلع مارجہ کے علاقے لوئے چراہے میں ایک فرد حاجی عبدالقیوم کے گھر پر یلغار کردی ۔ اس چاپے میں 9افراد گرفتار کیے گئے۔

مآخذ: بی بسی ریڈیو ، آزادی ریڈیو ۔ افغان اسلامی اژانس، پژواک ، روہی ، لراوبر ، نن ٹکی آسیا، بینوا ویب سائٹس۔