جنگی جرائم مارچ2015

تحریر: سیدسعید ‏2مارچ2015ء کوصوبہ کنڑضلع غازی آبادکے علاقے جلالہ کونڈی میں فورسزکے راکٹ حملے میں دومعصوم بچے شہیدہوگئے۔ ‏2مارچ کوصوبہ بلخ ضلع نہرشاہی کے علاقے شارگی میں قابض افواج نے افغان فورسزسے مل کرچھاپہ مارا،تلاشی لینے کے دوران لوگوں کوتشددکانشانہ ‏بنایاگیا،بڑے پیمانے پرمکینوں کومالی نقصان پہنچایاگیااوردوافرادکوحراست میں لیکرگئے۔ ‏10مارچ کوصوبہ فراہ ضلع بالابلوک میں کنسک […]

تحریر: سیدسعید

‏2مارچ2015ء کوصوبہ کنڑضلع غازی آبادکے علاقے جلالہ کونڈی میں فورسزکے راکٹ حملے میں دومعصوم بچے شہیدہوگئے۔

‏2مارچ کوصوبہ بلخ ضلع نہرشاہی کے علاقے شارگی میں قابض افواج نے افغان فورسزسے مل کرچھاپہ مارا،تلاشی لینے کے دوران لوگوں کوتشددکانشانہ ‏بنایاگیا،بڑے پیمانے پرمکینوں کومالی نقصان پہنچایاگیااوردوافرادکوحراست میں لیکرگئے۔

‏10مارچ کوصوبہ فراہ ضلع بالابلوک میں کنسک کے مقام پرفورسزنے فائرنگ کرکے ایک شخص کوشہیداوردوبچوں کوزخمی کردیا۔

‏11مارچ کوصوبہ غزنی ضلع شلگرکے غبرگون محلہ میں حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے  عمرنامی ایک شہری کوگاڑی سے اتارکرشہیدکردیا۔‏

‏14مارچ  کوصوبہ غزنی ضلع گیروکے علاقے فنی میں فورسزنے ایک شخص[عبدالحکیم]کوشہیدکردیا۔

‏17مارچ کوقندہارضلع میوندکے علاقے سرہ بغل اورمیوندگاوں میں فورسزاوراربکی ملیشیاکے اہلکاروں نے طالبان سے جھڑپ کے بعددوعام ‏افرادکوشہیدکردیا۔عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے شہریوں کے بیس موٹرسائیکلز،پانچ گاڑیاں،ٹیوب ویل کی مشین اورسولرسسٹم بھی چھین ‏لیا۔

‏19مارچ کوصوبہ لوگرضلع چرخ کے علاقے گرماغہ میں فورسزنے اندھادھندفائرنگ کرکے تین معصوم بچوں کوشہیدکردیا۔

‏23مارچ کوصوبہ غزنی کے دارالحکومت کے قریب قلعہ قاضی میں فورسزنے راکٹ داغاجوکرکٹ کے میدان میں جاگراجہاں پر بچے کھیل رہے تھے ‏،5 موقع پرشہیداور2زخمی ہوگئے۔اس واقعہ کے بعدمقامی لوگوں نے احتجاج کیالاشوں کومغرب تک گورنرہاوس کے سامنے رکھ کرحکومت کے ‏خلاف شدیداحتجاج کیااورقاتلوں کی فوری گرفتاری اورقرارواقعی سزادینے کامطالبہ کیا۔

‏26مارچ کوصوبہ لوگرضلع چرخ اورصوبہ غزنی کے ضلع اندڑسے تعلق رکھنے والے لوگوں نے میڈیاکے نمائندوں کوبتایاکہ نیشنل آرمی،پولیس ‏اورحکومتی حامی مسلح جنگجوکے اہلکارہمیشہ انہیں بے جاتنگ کرتے ہیں،سرچ آپریشن کے نام پرلوگوں کوحراست میں لیاجاتاہے،تلاشی کے دوران ‏گھروں سے قیمتی اشیاء چوری کرتے ہیں،انہوں نے مطالبہ کیاکہ فورسزکے غلط رویے کانوٹس لیاجائے۔

‏26مارچ کوصوبہ غزنی ضلع  دایک کے علاقے قلعہ علی کے قریب فورسزکے راکٹ حملہ میں ایک خاندان کے چارافرادشہیداوردوبچے اورچارعورتیں ‏زخمی ہوگئیں۔

‏29مارچ کوصوبہ غزنی  کے دارالحکومت میں شہریوں نے گورنرہاوس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا،مظاہرے سے مقررین نے خطاب میں کہاکہ اس ‏ضلع اندڑاوردایک میں فورسزنے آپریشن کے دوران 70سے زائدشہریوں کوشہیداورزخمی کردیاہے۔

‏29مارچ کومیڈیاپرایک رپورٹ سامنے آئی کہ صوبہ ہلمندضلع سنگین میں فورسزنے ذوالفقارآپریشن کے دوران درجنوں شہریوں کے گھروں ‏کومسمارکردیاہے،مکینوں کاکہناہے کہ ضلع سنگین میں دس کلومیٹرفاصلے تک مقامی لوگوں کے گھروں کومسمارکردیاگیا،مقامی لوگوں کی نقل مکانی ‏کرنے کے بعدان کی آبادی کواجاڑاورگھروں کومسمارکردیاگیا۔

مقامی لوگوں کے مطابق مسمارکئے گئے گھروں کی تفصیل کچھ یوں ہے۔

حاجی نعمت اللہ محلہ،پیروزومحلہ،کلی حاجی ظاہر،کلی چمنان،حاجی عبدالرحمن گاوں،کلی احمدزو،حاجی میراجان گاوں،حاجی شاغاسی اکاگاوں،کلی حاجی ‏محمدگل،کلی حاجی خدائیداد،حاجی گل گاوں،حاجی حمیداکا،حاجی گل باباعلاقہ،حاجی درانی علاقہ،شکرعلاقہ،حاجی رحیم الدین محلہ،حاجی ملاصمدگاوں،حاجی ‏لالی آغا،کلی موسی جان اوربریشناکوٹ علاقہ کے قریب دوگاوں کے علاوہ کچھ دیگرعلاقے میں بھی شامل ہیں،مقامی لوگوں کے مطابق فورسزنے ایک ‏ہزارسے زائدگھروں کومسمارکردیاہے۔مقامی لوگوں نے قندہاراورکابل کے حکام کواگاہ کیالیکن کہیں بھی ان کی شنوائی نہیں ہوئی۔

‏30مارچ کوصوبہ غزنی ضلع شلگرکے علاقہ سردہ میں فورسزنے راکٹ حملہ کیاجس کے نتیجے میں ایک شخص شہیداورچارزخمی ہوئے۔

‏30مارچ کوصوبہ میدان وردگ ضلع سیدآبادکے علاقے لوڑہ اورخنجای میں فورسزنے چھاپہ مارا،مکینوں کونقصان پہنچانے کے علاوہ ‏چارافرادکوحراست میں لیا۔

اقتباسات[بی بی سی،آزادی ریڈیو=افغان اسلامک خبررساں ادارہ=پژواک،خبریال،لراوبر،نن ٹکی اوربینواویب سائٹس]‏