جنگی جرائم نومبر2014

سیدسعید ظالموں نے اس دفعہ بھی اپنے نبی صلی ا للہ علیہ وسلم کے رستے پرچلنے والے امن پسندوں کو نہیں بخشا۔ اسی سلسلے میں 2نومبر2014ء کوصوبہ ہلمندضلع مارجہ کے علاقے ترخہ ناورمیں قائم رستم چیک پوسٹ پرتعینات ستم گر اہل کار محلے کے امام مسجد کے گھرمیں گھس گئے۔ اُن پر تشدد کیا اور […]

سیدسعید

ظالموں نے اس دفعہ بھی اپنے نبی صلی ا للہ علیہ وسلم کے رستے پرچلنے والے امن پسندوں کو نہیں بخشا۔ اسی سلسلے میں 2نومبر2014ء کوصوبہ ہلمندضلع مارجہ کے علاقے ترخہ ناورمیں قائم رستم چیک پوسٹ پرتعینات ستم گر اہل کار محلے کے امام مسجد کے گھرمیں گھس گئے۔ اُن پر تشدد کیا اور پھر قران پاک پر فائرنگ کی، جس سے اس کے مقدس اوراق سوراخ  زدہ ہوگئے۔ اس واقعے کے خلاف ہزاروں افرادنے لشگرگاہ کے علاقے بولان میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور واقعہ میں ملوث اہل کاروں کو فوری طور کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

4نومبر کو قابض افواج نے افغان فورسزکے ساتھ  مل کرصوبہ ننگرہار ضلع چپرہار کے علاقے زغو پر چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی لی گئی۔سوکے قریب لوگوں کو حراست میں لیا اور دو افرادکو شہید کردیا ۔

12نومبر کو صوبہ زابل ضلع شاجوئی کے علاقے خان گاؤں میں حکومتی حامی ملیشیاکے اہل کاروں نے اپنے ایک ساتھی کے قتل کے بدلے ایک شخص  کو شہید کر دیا۔

14نومبر کو صوبہ لغمان ضلع قرغیو کے علاقے گمبیری میں قابض افواج نے ستم گری کی مثال قائم کرتے ہوئے دو معصوم بچوں کو شہید اور دو کو زخمی کر دیا۔

15نومبر کو صوبہ ہلمند ضلع مارجہ کے علاقے سیستانی الکوزو میں پولیس نے ایک  بے گناہ شخص ’’عبدالغفور‘‘کو شہید کر دیا۔

16نومبر کو پولیس نے قندوز کے ضلع چہاردرہ میں 17بے قصور افراد کو حراست میں لیا،جن میں چار کو شہید کر دیا گیا۔ پولیس حکام نے ان کوطالبان قراردیا، لیکن ان کے لواحقین اور مقامی لوگوں نے لاشوں کو گورنرہاؤس کے سامنے رکھ کر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ۔ ان کا کہنا تھا  کہ مقتولین  طالبان ہیں اورنہ ہی اُن کے ساتھ اِن  کاکوئی تعلق تھا۔

23نومبر کو صوبہ زابل ضلع شاجوئی کے علاقے شباز میں زیارت چوکی میں تعینات اہل کاروں نے ایک امام مسجد ’’حافظ محمدنسیم‘‘کو بلاوجہ شہید کر دیا ۔

25نومبر کو صوبہ ننگرہار ضلع نازیانو کے علاقے سپین کمرژئی میں قابض افواج نے فضائی حملہ کیا،جس کے نتیجے میں خواتین اور  ایک بچے  سمیت سات افراد شہید اور دو زخمی ہوگئے۔

قابض افواج اورافغان فورسزنے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 28نومبر کو صوبہ پکتیا ضلع زرمت کے علاقے سہاکو پر چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی لینے کے دوران گھروں کے دروازوں کو بموں سے اڑا دیا اور مکینوں کو مالی نقصان دوچار کیا۔

29نومبر کو صوبہ غزنی ضلع ناوہ کے مرکزی بازارکے قریب قابض افواج نے ڈرون حملہ کیا،جس کے نتیجے میں دو پُرامن شہری ’’جمال اور شیر‘‘ شہید ہوگئے۔

30نومبر کو صوبہ زابل ضلع شاجوئی کے خان گاؤں کے قریب ایک گھر پر افغان فورسز نے راکٹ حملہ کیا،جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد شہید اور  دو زخمی ہوئے ،اس واقعہ نے علاقے میں کہرام اُٹھا دیا۔

اقتباسات: بی بی سی،آزادی ریڈیو،افغان اسلامک نیوز ایجنسی، پژواک،خبریال،لراوبر،نن ٹکی ایشیا اور بینوا ویب سائٹس