جوزجان اور فاریاب میں سرنڈر افراد جعلی ہیں، امارت اسلامیہ سے تعلق نہیں ہے

بدھ کے روز دشمن نے معمول کے مطابق دعوہ کیا کہ فاریاب اور جوزجان صوبوں کے درمیان ضلع شیرین تگاب کے مربوطہ علاقے میں 150 مجاہدین نے کابل انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ ہمارے تحقیق کے مطابق علاقے میں جنگجو کمانڈر ظاہر نے اپنے جنگجوؤں، عزیز و اقارب اور گاؤں کے باشندوں کو جمع […]

بدھ کے روز دشمن نے معمول کے مطابق دعوہ کیا کہ فاریاب اور جوزجان صوبوں کے درمیان ضلع شیرین تگاب کے مربوطہ علاقے میں 150 مجاہدین نے کابل انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

ہمارے تحقیق کے مطابق علاقے میں جنگجو کمانڈر ظاہر نے اپنے جنگجوؤں، عزیز و اقارب اور گاؤں کے باشندوں کو جمع کرکے امتیازات کے حصول کی خاطر خود کو مخالف کمانڈر متعارف کروایا اور سرنڈر ہوا۔

درحقیقت یہ ایک جعلی منصوبہ ہے، جو مذکورہ علاقوں میں متعدد بار دوستمی ملیشا اور جنگجوؤں نے رقم بٹورنے کی خاطر اپنایا ہے اور اپنے چہروں کو ڈھانپ کر خود کو مجاہدین متعارف کرواکر سرنڈر ہونے کا ڈنڈورا  پیٹتے ہیں۔ہمارے کسی مجاہد کے علاقے میں سرنڈر ہونے کی اطلاع نہیں ہے اور ایسی رپورٹیں شائع کرنے کو ہم دشمن کی کمزوری سمجھتے ہیں، جس سے دشمن کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ان شاءاللہ

قاری محمدیوسف احمدی ترجمان امارت اسلامیہ افغانتسان