جینوا میں افغان قوم  کو فراہم کی جانیوالی امداد کے بابت امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

افغانستان کیساتھ انسانی امداد کے حوالے سے جنیوا میں 23 اور 24 نومبر کو بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوگی۔ موجودہ وقت میں افغان مظلوم عوام کیساتھ امداد کی اشد ضرورت ہے۔ امارت اسلامیہ نے اپنی قوم  کی فلاح و بہبود کے لیے ہمیشہ کوشش کی ہے اور اسی مقصد سے  بین الاقوامی امداد کا مطالبہ […]

افغانستان کیساتھ انسانی امداد کے حوالے سے جنیوا میں 23 اور 24 نومبر کو بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوگی۔

موجودہ وقت میں افغان مظلوم عوام کیساتھ امداد کی اشد ضرورت ہے۔ امارت اسلامیہ نے اپنی قوم  کی فلاح و بہبود کے لیے ہمیشہ کوشش کی ہے اور اسی مقصد سے  بین الاقوامی امداد کا مطالبہ اور خیرمقدم کی اور کر رہی ہے۔

امارت اسلامیہ نے ضرورت مندوں  کو امداد کی فراہمی میں خدمات پیش کی ہے،تاہم  اگر امداد عوام اور ملک کے نام سے جمع کی جائےاور پھر مستحق افراد تک نہ پہنچ پائے، بلکہ کابل انتظامیہ کےمخصوص افراد کے جیبوں میں چلی جائے، جیسا کہ بدقسمتی سے  گذشتہ دو دہائیوں میں  ایسا ہوا اور تاحال یہ سلسلہ جاری ہے، اس حوالے سےمعتبر  بین الاقوامی  تنظیموں نے بھی وقتافوقتا تحقیقات  کرکے رپورٹیں شائع کی ہیں۔

مذکورہ حالت (امداد عوام کے نام پر اکھٹی کی جاتی ہے اور مستحق افراد نہیں پہنچ پاتی) ایسی امداد کی امارت اسلامیہ مطالبہ کرتی ہے اور نہ ہی حمایت۔

لہذا ہم دنیا کے ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام کے نام پر اکھٹی ہونیوالی  امداد عوام ہی تک پہنچنی چاہیے۔

تاکہ یہ امداد  شفاف اور منصافہ انداز میں مستحق افراد میں تقسیم کی جاسکے، بہترین تجویز یہ ہے کہ بین الاقوامی فلاحی ادارے امارت اسلامیہ کے ہم آہنگی سے امداد کو تقسیم کریں۔اس حوالے امارت اسلامیہ ہر قسم کے تعاون کے لیے آمادہ ہے، اسے اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اور اپنے اس مؤقف کو بھی وقتافوقتا بعض امداد دہندگان ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کیساتھ شریک کیا ہے۔

آخر میں امارت اسلامیہ ان تمام ممالک، اقوام، تنظیموں اور اشخاص کا شکریہ ادا کرتی ہے اور ان کے امداد کی ستائش کرتی ہے، جنہوں نے اس کٹھن حالت میں ہماری مصیبت زدہ قوم کیساتھ تعاون کیا۔

امارت اسلامیہ افغانستان

03 ربیع الثانی 1442 ھ بمطابق  18 نومبر   2020 ء