حملے پسپا،کمانڈر سمیت 14 ہلاک، 14 سرنڈر، گرفتار

سیکورٹی فورسز کے حملوں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے اللہ تعالی کی نصرت سے ہلمند، پکتیا ، غزنی اور فراہ صوبوں میں پسپا کردیے، جب کہ فاریاب، فراہ، بادغیس، نیمروز اور میدان صوبوں میں 14 سیکورٹی اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب صوبہ […]

سیکورٹی فورسز کے حملوں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے اللہ تعالی کی نصرت سے ہلمند، پکتیا ، غزنی اور فراہ صوبوں میں پسپا کردیے، جب کہ فاریاب، فراہ، بادغیس، نیمروز اور میدان صوبوں میں 14 سیکورٹی اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

اطلاعات کے مطابق جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ شہر اور نہرسراج کے درمیانی علاقے کوچیان کے مقام پر سیکورٹی فورسز کو مجاہدین کی کمین گاہ کا سامنا ہوا،جس کے نتیجے میں 10 اہلکار ہوئے ہوئے اور مجاہدین نے اسلحہ وغیرہ بھی قبضے میں لیا۔

واضح رہےکہ دشمن کی جوابی فائرنگ سے ایک مجاہد بھی شہید ہوا۔

دوسری جانب صوبہ پکتیا ضلع جانی خیل کے جلالزئی کے علاقے میں آپریشن کرنے والے اہلکاروں پر مجاہدین نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک ٹینک اور ایک گاڑی تبا ہونے کے علاوہ جنگجو کمانڈر سمیت 4 ہلاک جب کہ 2 زخمی ہوئے۔

اسی طرح صوبہ غزنی ضلع شلگر کے سلطان باغ کے علاقے میں فوجی کاروان پر مجاہدین نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دشمن نے جانی و مالی نقصان اٹھاتے ہی اللہ تعالی کی نصرت سے پسپائی اپنالی۔

نیز سنیچر کےروز صوبہ فراہ ضلع بالابلوک کے کنسک کے علاقے میں مجاہدین نے صوبہ غور کے رہائشی پولیس اہلکار غلام ولی ولد عبدالباقی کو گرفتار کرلیا اور ان کے مقدمہ کو شرعی عدالت کے حوالے کردیا۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ فاریاب ضلع قیصار کے رہائشی 6 سیکورٹی اہلکاروں عبدالرحیم ولد ظریف شاہ، عبدالصمد ولد عبدالحکیم، خال محمد ولد باباخان، ضیاءالدین ولد حاجی رفیق، نظرمحمد ولد محمدجمعہ اور محمدجمعہ ولد محمدیارنے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے،جنہوں نے ایک وائرلیس سیٹ اور دوکلاشنکوفیں بھی مجاہدین کے حوالےکردیا۔

ذرائع کے مطابق صوبہ بادغیس کے رہائشی دو فوجیوں عبدالقیوم ولد برہان اور غلام رسول ولد خدائیداد، جب کہ صوبہ فراہ کے گلستان اور بالابلوک کے باشندوں 4 فوجیوں نیازمحمد ولد فیض محمد، محمدیعقوب ولد محمدطیب، دواجان ولد شاہ ولی علی محمد ولد یار محمد اور صوبہ نیمروز ضلع دلارام کے رہائشی افغان فوجی علی محمد ولد یار اور صوبہ میدان ضلع نرخ کے باشندے افغان فوجی نقیب اللہ ولد شرف الدین نے حقائق کا ادراک کر تے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔