دشمن اپنی شکست کابدلہ عوام سے لینے لگے

آج کی بات: وحشی اور خوف زدہ دشمن اپنی شکست کا  بدلہ عوام  سے لینے لگے۔ عام شہریوں کے گھروں پر بمباری، اموال کی لوٹ مار، شہریوں پر تشدد اور مختلف بہانوں کے تحت انہیں گرفتار کیا جانے لگا ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے جب مجاہدین نے صوبہ قندوز میں وسیع علاقے فتح کیے ہیں  […]

آج کی بات:

وحشی اور خوف زدہ دشمن اپنی شکست کا  بدلہ عوام  سے لینے لگے۔ عام شہریوں کے گھروں پر بمباری، اموال کی لوٹ مار، شہریوں پر تشدد اور مختلف بہانوں کے تحت انہیں گرفتار کیا جانے لگا ہے۔

گزشتہ چند دنوں سے جب مجاہدین نے صوبہ قندوز میں وسیع علاقے فتح کیے ہیں  اور دشمن کو قندوز شہر سے بھاگنے پر مجبور کیا ہے۔ اب بزدل دشمن شہری آباد، تجارتی مراکز اور رفاہ عامہ کے مراکز پر بماری اور مارٹر گولے بر سا رہاہے۔ دشمن کے اندھی بمباریوں اور مختلف حملوں میں شہریوں کو بھاری جانی اور مالی نقصانات پہنچے ہیں۔

گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ :باغ شرکت کے علاقے میں کابل کی کٹھ پتلی فورسز کے فضائی حملے میں 20 سے زیادہ شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ کئی گھروں کو نقصان پہنچا۔

گزشتہ رات قندوز کے ضلع امام صاحب کے علاقے بندر میں اشیائے خورد ونوش کے ایک بڑے مارکیٹ پر دشمن کے مارٹر گولوں کی زد میں آکر خاکستر ہوگئی۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان پہنچا۔

اس واقعے سے ایک دن قبل بھی اس قندوز میں ایک مشہور قالین مارکیٹ دشمن کی بمباری میں جل کر تباہ ہوئی یہاں بھی لوگوں کو کروڑوں کا نقصان ہوا۔

اس سے قبل دشمن نے شہر کو بجلی فراہم کرنے والے ایک بجلی کو بھی تباہ کر لیاتھا جس شہر کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔

دشمن غیر ملکی جارحیت پسندوں کی فضائی مدد کے   باوجود مجاہدین کا سامنا کرنے کی جرات نہیں رکھتے۔ ان کے حوصلے پست ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ اپنے مراکز چھوڑ کر فرار ہورہے ہیں۔ لیکن راہ حق کے مجاہدین بلند حوصلے اور سر بکف ہو کر دشمن کے خلاف  کاروائیاں کرتے ہیں ، علاقے فتح کرتے ہیں اور بیش بہا غنائم بھی ان کے ہاتھ آتے ہیں۔

مجاہدین نے مفتوحہ علاقوں میں مثالی امن قائم کیا ہے۔ لوگ بغیر کسی خوف و خطر کے روز مرہ کاموں میں مصروف ہیں۔ مدارس ومکاتب دینی اور دنیاوی تعلیم سے آباد ہیں۔ لوگ اپنے مسائل کے حل کےلیے  مجاہدین کے پاس آتے ہیں جہاں انہیں بہت جلد انصاف فراہم کیا جاتا ہے۔

دشمن کو  شہریوں کی یہ پر سکون زندگی راست نہیں آتی اس لیے ان علاقوں پر بمباری ، چھاپے اور گولہ باری کرتے ہیں۔ دشمن کے ان مجرمانہ حملوں کے نتیجے میں متعدد خواتین اور بچے شہید ہوئے ہیں۔ گھروں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جس میں لوگوں کو لاکھوں ڈالر کا مالی نقصان پہنچا ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ دشمن اپنی شکست کا بدلہ مظلوم شہریوں سے لینے کے در پے ہے۔