دعوت و حملے، آ‌فسر سمیت 5 ہلاک، 7 سرنڈر

  الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے پکتیا، قندوز ،غزنی اور پکتیکا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا، جب کہ بغلان، نورستان اور پکتیا صوبوں میں 7 سیکورٹی اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ کے روز دوپہر کے وقت صوبہ پکتیا ضلع سیدکرم کے کندرخیل کے علاقے میں […]

 

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے پکتیا، قندوز ،غزنی اور پکتیکا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا، جب کہ بغلان، نورستان اور پکتیا صوبوں میں 7 سیکورٹی اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق جمعہ کے روز دوپہر کے وقت صوبہ پکتیا ضلع سیدکرم کے کندرخیل کے علاقے میں بم دھماکہ سے خفیہ ادارے کی گاڑی تباہ اور اس میں سوار اینٹلی جنس آفسر عبدالقدیر عرف بریتو موقع پر ہلاک جب کہ 2 مخبر زخمی ہوئے اور ضلع میرزکی کے کڑکین کے علاقے میں پولیس اور فوجیوں کو مجاہدین کی مزاحمت کا سامنا ہوا، جو مغرب تک جاری رہا،جس کے نتیجے میں 2 اہلکار ہلاک جب کہ 3 زخمی اور دیگر فرار ہوئے۔

دریں اثناء صوبہ قندوز کے صدر مقام قندوز شہر کے متینک کے علاقے میں چوکی میں تعینات دو رابط اہلکاروں کے حملے میں 2 جنگجو زخمی اور دونوں رابط اہلکار دو عدد اسلحہ سمیت مجاہدین تک پہنچنے میں کامیاب ہوا، جب کہ صوبہ غزنی ضلع قرہ باغ کے بیٹنی کے علاقے میں واقع چوکی کو جنگجوؤں نے مجاہدین کے ممکنہ حملوں کی خوف سے چھوڑ کرفرار ہوئے۔

دوسری جانب صوبہ پکتیکا ضلع سروبی کے نوے قلعہ کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے کارکنوں کی دعوت کے نتیجے میں صوبہ بغلان ضللع تالہ وبرفک کے رہائشی 5 سیکورٹی اہلکار نوراحمد ولد سیداحمد، نجیب اللہ ولد سکندر، عبدالغنی ولد نیک قدم ، علی ولد فیض علی اور فضل الرحمن ولد محمداقبال، جب کہ صوبہ پکتیا ضلع زازئی آریوب کے باشندے فوجی نورمحمد ولد خان محمد، اور صوبہ نورستان ضلع وانٹ وایگل کے رہائشی فوجی اہلکار عبدالغنی ولد سور نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

مجاہدین نے سرنڈ رہونے والے اہلکاروں کا خیر مقدم کیا۔