کابل

روس بیلاروس میں اپنے بنیادی ٹیکنیکل جوہری ہتھیار نصب کرے گا۔

روس بیلاروس میں اپنے بنیادی ٹیکنیکل جوہری ہتھیار نصب کرے گا۔

کابل (بی این اے) روس کے صدر نے کہا ہے کہ وہ بیلاروس میں اپنے ٹیکنیکل جوہری ہتھیار تعینات کرے گا۔
ولادیمیر پیوٹن نے یورپ میں امریکی ہتھیاروں کی تعیناتی سے موازنہ کرتے ہوئے اپنے اس اقدام کا دفاع کیا اور کہا کہ اس سے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔
اس دوران امریکہ نے اپنے جدید ہتھیار پولینڈ سمیت بعض یورپی ممالک کو منتقل کر دیے ہیں اور جرمنی جیسے دیگر یورپی ممالک میں ایسے ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
روس کی جانب سے بیلاروس میں اپنے ٹیکنیکل جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا فیصلہ کرنے کے باوجود ولادیمیر پیوٹن کا اصرار ہے کہ ماسکو اپنے جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول مینسک کو نہیں دے گا۔
بیلاروس کی حکومت روس کی قریبی اتحادی اور اس کے یوکرین پر قبضے کی حامی ہے۔
ہفتے کے روز روس کے صدر نے ملک کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ الیگزینڈر لوکاشینکو نے بیلاروس میں ان ہتھیاروں کی تعیناتی کا معاملہ اٹھایا ہے۔
یورپ کے سیاسی ماہرین نے کہا ہے کہ امریکہ اور روس نے دنیا کے مختلف حصوں میں اپنی دشمنی اور پراکسی جنگیں تیز کر دی ہیں لیکن یورپ اور پھر مشرق وسطیٰ میں شام ان دونوں ممالک کی پراکسی وار کے گڑھ ہیں جو اس کا دائرہ کار مزید وسیع کر سکتے ہیں اور یہ عالمی امن کے لیے خطرناک ہے۔