کابل

زابل کرومائیٹ کی سالانہ آمدنی 180 ملین افغانی ہے۔

زابل کرومائیٹ کی سالانہ آمدنی 180 ملین افغانی ہے۔

رپورٹ: الامارہ اردو
افغانستان میں بے شمار معدنی ذخائر موجود ہیں۔ 2010 میں ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ماہرین ارضیات کے اندازے کے مطابق افغانستان میں ایک کھرب ڈالر کے ایسے معدنی ذخائر موجود ہیں جسے اب تک استعمال نہیں کیا گیا۔ سونے، تانبے، لوہے، لیتھیم، کوئلہ اور کرومائیٹ سمیت ہر قسم کے معدنیات سے قدرت نے اس ملک کو مالامال کیا ہے۔ کمی ہے تو صرف یہ کہ اس ملک پر اب تک کوئی دیانت دار حکومت نہیں آئی جو ان معدنی ذخائر سے فائدہ اٹھائیں اور اس ملک کے غریب و پس ماندہ عوام کے محفوظ مستقبل کے لیے اسے بروئے کار لائے۔ امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم اس حوالے سے بڑے پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔ ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معدنیات نکالنے کے معاہدے کیے ہیں۔ صوبہ زابل میں کرومائیٹ کی ایک بڑی کان موجود ہے۔ جس کے تین بلاکس سے کرومائیٹ نکالنے کا کام جاری ہے۔ گذشتہ دن وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے ترجمان ہمایون افغان نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ زابل کے کرومائیٹ کان سے کرومائیٹ نکالنے کے لیے تین ملکی کمپنیوں کے ساتھ پانچ سال کے لیے معاہدہ ہوا ہے۔ کرومائیٹ نکالنے کے اس عمل میں روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی مل رہے ہیں۔ جن کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ ہوا ان میں سے ایک گلو گلیکسی ہے۔ اس کمپنی کے سربراہ عبد السلام بشرمل کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال ہم دس ہزار ٹن نکالنے کا وعدہ کیا تھا، مگر سال کے اختتام پر ہم نے اپنے ہدف سے سات ہزار ٹن زیادہ کرومائیٹ نکالے۔ اس لحاظ سے گذشتہ سال زابل کے کرومائیٹ کان سے ہم نے 180 ملین افغانی اپنے قومی خزانے کو دیے۔ کان کن بھی اپنے ملک کو خدمات پیش کرنے کے لیے خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل کام کرنے کے لیے ہم بیرون ملک جاتے تھے۔ جس سے بسا اوقات ہماری جان کو بھی خطرات لاحق ہوتے تھے۔ اب نہ صرف یہ کہ ہم پر امن فضا میں کام کر رہے ہیں بلکہ اپنی توانائیاں بھی اپنے ملک کے لیے صرف ہو رہی ہیں۔ وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے مطابق زابل میں کرومائیٹ کے علاوہ سونے اور تانبے کے بھی وسیع ذخائر موجود ہیں۔ مستقبل میں اس پر بھی کام شروع کیا جائے گا۔