سابق غیر ملکی فوجی اڈوں کو اقتصادی زونز میں تبدیل کر دیا جائے گا: امارت اسلامیہ

سابق غیر ملکی فوجی اڈوں کو اقتصادی زونز میں تبدیل کر دیا جائے گا: امارت اسلامیہ کابل: رئیس الوزراء کے نائب برائے اقتصادی امور کے دفتر کا کہنا ہے کہ ماضی قریب میں غیرملکی فوجوں کے زیراستعمال اڈوں کو اقتصادی زونز میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں اس دفتر […]

سابق غیر ملکی فوجی اڈوں کو اقتصادی زونز میں تبدیل کر دیا جائے گا: امارت اسلامیہ

کابل:
رئیس الوزراء کے نائب برائے اقتصادی امور کے دفتر کا کہنا ہے کہ ماضی قریب میں غیرملکی فوجوں کے زیراستعمال اڈوں کو اقتصادی زونز میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں اس دفتر کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان فوجی اڈوں کو وزارت صنعت و تجارت کے حوالے کیا جائے گا۔

جاری کردہ بیان کے مطابق تفصیلی غوروخوض کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ وزارت صنعت و تجارت کو غیر ملکی افواج کے باقی ماندہ فوجی اڈوں کو خصوصی اقتصادی زون میں تبدیل کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھانا چاہیے اور اس ارادے سے بتدریج ان کا کنٹرول سنبھالنا چاہیے۔ بیان کے مطابق کابل اور شمالی صوبہ بلخ میں سابق غیرملکی فوجی اڈوں کو تبدیل کرنے کے لیے ایک پائلٹ منصوبہ شروع کیا جائے گا۔

سابقہ قابض افواج نے افغانستان کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں فوجی اڈے چھوڑ دی ہیں، جنہیں امارت اسلامیہ نے خصوصی اقتصادی زون کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان اڈوں میں سے ایک بگرام ایئر بیس تھا جو غیر ملکی افواج کی تعیناتی، کمانڈ اور فضائی کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا تھا جو بہت بڑے اور وسیع رقبے پر مشتمل ہے۔ اسی ہوائی اور فوجی اڈے میں بگرام کی مشہور بدنام زمانہ جیل بھی ہے، جہاں ہزاروں مظلوم افغان شہری قید تھے۔
اب امارت اسلامیہ نے غیر ملکی افواج کے ان سابقہ فوجی اڈوں کو بتدریج  وزارت صنعت و تجارت کے منصوبے کے مطابق خصوصی اقتصادی زونز میں تبدیل کرنے کا حوصلہ افزاء فیصلہ کیا ہے اور سب سے پہلے ان اڈوں میں سے صرف بلخ اور کابل کے اڈوں کو آزمائشی طور پر استعمال کیا جائے گا۔

دوسری جانب افغان عوام نے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس فیصلہ پر عمل درآمد سے ملک کی معاشی صورتحال میں مزید بہتری آئے گی اور سرمایہ کاروں کو مزید سہولت میسر ہوجائے گی جس کے ملک کے معاشی حالات پر مثبت اثرات مرتب ہوجائیں گے۔