’شفق آپریشن‘  حقیقت یا پروپیگنڈا؟

آج کی بات: کابل انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے ’شفق دوئم‘ نامی آپریشن کا آغاز کیا ہے۔ قندوز، ہلمند، فراہ، غور، فاریاب، بدخشان، قندھار، لغمان، نورستان، ننگرہار، پکتیا اور دیگر صوبوں میں اس آپریشن کے دوران مجاہدین کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے اور کابل کی فوج مسلسل پیش قدمی […]

آج کی بات:

کابل انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے ’شفق دوئم‘ نامی آپریشن کا آغاز کیا ہے۔ قندوز، ہلمند، فراہ، غور، فاریاب، بدخشان، قندھار، لغمان، نورستان، ننگرہار، پکتیا اور دیگر صوبوں میں اس آپریشن کے دوران مجاہدین کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے اور کابل کی فوج مسلسل پیش قدمی کر رہی ہے۔ کابل انتظامیہ کے ترجمان ’رادمنش‘ نے کل دعوی کیا ہے کہ گزشتہ پانچ دنوں میں سیکڑوں مجاہدین کو شہید کیا گیا ہے اور انہوں نے ننگرہار، نورستان، پکتیا، ہلمند، قندوز اور فراہ میں بڑے پیمانے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ تیرہ صوبوں میں 17 آپریشنز جاری ہیں۔

مذکورہ صوبوں کے علاوہ علاقوں میں نہ صرف یہ کہ مجاہدین کا بلند مورال اپنی حقیقی پوزیشن میں برقرار ہے، بلکہ مجاہدین نے دشمن کے اُن ٹھکانوں کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے، جن میں دشمن اپنی بقا کی آخری ہچکیاں لے رہا ہے۔ دشمن کا مذکورہ دعوی محض پروپیگنڈہ اور نفسیاتی جنگ کی ایک ناکام کوشش ہے۔

کابل انتظامیہ اس طرح کے پروپیگنڈے جاری کر کے اپنے جنگ سے بھاگ جانے والے اہل کاروں کو حوصلہ دینے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن وہ خود بھی جانتے ہیں کہ ان کے رہنماؤں کے قول اور فعل میں بہت زیادہ تضاد ہے۔ دشمن اس قسم کے پروپیگنڈوں سے اب اپنے اہل کاروں کو بھی نہیں ورغلا سکتا۔ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ کابل انتظامیہ کے قول اور فعل میں زمین و آسمان جتنا فرق ہے۔

کابل انتظامیہ غیرملکی حملہ آوروں کی عسکری اور مالی معاونت اور جنگی وسائل کی فراہمی کے باوجود اتنی کمزور ہے کہ اپنے مسلح اہل کاروں کو مجاہدین کے محاصرے سے آزادی نہیں دلا سکتی۔ اشرف غنی کی فوج قندوز، ہلمند، فراہ، بغلان اور اروزگان کے صوبائی دارالحکومتوں میں دفاعی پوزیشن میں قید ہے۔ جب کہ دیگر کئی صوبوں کے بعض اضلاع کے مراکز میں بھی یہی صورتِ حال ہے۔ یہ عجیب سی بات ہے کہ کابل انتظامیہ اپنا دفاع تک سے قاصر ہے۔ سوال یہ ہے کہ اُس کے پاس کون سے الہ دین کا چراغ ہے، جس کی مدد سے وہ بہ یک وقت تیرہ صوبوں میں 17 آپریشنز شروع کر کے جاری رکھے ہوئے ہے؟ شفق اول اور دوئم آپریشن کی طرح تیرہ صوبوں میں سترہ کارروائیوں کا دعوی مضحکہ خیز، احمقانہ اور پروپیگنڈہ ہے۔ اس کے علاوہ بھڑک کو دوسرا کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔