فَعَسَى اللَّهُ أَن يَأْتِىَ بِالْفَتْحِ

آج کی بات: « فَتَرَى ٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَضٌۭ يُسَـٰرِعُونَ فِيهِمْ يَقُولُونَ نَخْشَىٰٓ أَن تُصِيبَنَا دَآئِرَةٌۭ ۚ فَعَسَى ٱللَّهُ أَن يَأْتِىَ بِٱلْفَتْحِ أَوْ أَمْرٍۢ مِّنْ عِندِهِۦ فَيُصْبِحُوا۟ عَلَىٰ مَآ أَسَرُّوا۟ فِىٓ أَنفُسِهِمْ نَـٰدِمِينَ … المائده 52 » قرآن پاک کی سورۃ مائدہ کے اس آیت کا ترجمہ یہ  ہے کہ : وہ لوگ جن کے […]

آج کی بات:

« فَتَرَى ٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَضٌۭ يُسَـٰرِعُونَ فِيهِمْ يَقُولُونَ نَخْشَىٰٓ أَن تُصِيبَنَا دَآئِرَةٌۭ ۚ فَعَسَى ٱللَّهُ أَن يَأْتِىَ بِٱلْفَتْحِ أَوْ أَمْرٍۢ مِّنْ عِندِهِۦ فَيُصْبِحُوا۟ عَلَىٰ مَآ أَسَرُّوا۟ فِىٓ أَنفُسِهِمْ نَـٰدِمِينَ … المائده 52 »

قرآن پاک کی سورۃ مائدہ کے اس آیت کا ترجمہ یہ  ہے کہ : وہ لوگ جن کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے، اور کہتےہیں کہ [اگر اس نامناسب راہ پر نہ چلیں] تو خوف ہے کہ وہ مسائل کا شکار ہوں گے، آپ دیکھیں گے کہ وہ اس بات پر پشیمان ہوں گے جو انہوں نے دل میں چھپائی  تھی، جب اللہ تعالیٰ اپنی جانب سے موّمنوں کو فتح عطافرمائیں گے۔

مرحوم امیر المومنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ  سے غیرملکی جارحیت پسندوں کے حملے کے آغاز کے وقت جب بم بارش کی طرح افغان سر زمین پر برس رہے تھے اور مجاہدین منتشر ہو گئے تھے،  ایک صحافی نے سوال کیا کہ: اب یا  اس کے بعد جب کہ آپ لوگوں کو وسیع علاقوں سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں آپ مقابلہ کس طر ح کریں گے؟

امیر المومنین رحمہ اللہ نے جواب دیا کہ : یہ اہم نہیں کہ کتنے  علاقوں سے ہم عقب نشینی پر مجبور ہوئے ہیں  اور کتنے علاقوں پر ہمارا کنٹرول ہے اصل میں  یہ جہاد ہے اور جہاد کے لیے ایمان، عقیدہ  اور ارادے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور یہ تینوں صفات ایک واقعی مومن میں ہمیشہ موجود رہتی ہیں، اگر مجاہدین میں تینوں صفات موجود ہوں اور وہ اخلاص کے ساتھ اپنے جہادی جدوجہد جاری رکھیں تو  آپ دیکھیں گے کہ ان یہ علاقے مجاہدین دوبارہ اسی طرح فتح کریں گے جس طرح آج ہم اسے چھوڑ رہے ہیں۔

اس وقت اس صحافی اور دنیا کے لیے امیر المومنین کا یہ تجزیہ نہایت سادہ معلوم ہوا، کسی کے وہم و گمان میں بھی یہ نہیں تھا کہ مجاہدین امریکا اور ان کے اتحادیوں کے خلاف  دوبارہ سر اٹھا ئں گے۔

یہی وجہ تھی کہ کچھ ضعیف الایمان  لوگوں نے  مجاہدین کے خلاف امریکا کی مدد کی ، کچھ خوف کی وجہ سے اور کچھ مالی مفادات کی خاطر ان کے در کی خاک چاٹنے پر مجور ہوئے۔

اس وقت انہیں یہ بات بالکل یاد نہیں آئی کہ یہ ایمان اور اسلام  کےخلاف عمل ہے۔ یہ لوگ آج تک امریکی مفادات کی خاطر قربان ہورہے ہیں۔

بہر حال اب امارت اسلامی کے مجاہدین کو اللہ تعالیٰ نے وہ قوت اور استقامت عطا فرمائی جس کی مثال  پوری دنیا میں نہیں ملتی۔ اور بہت بلند حوصلے سے دشمن کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں ،اور دشمن کے حصے میں صرف موت، مایوسی اور شکست  ہے۔ مجاہدین کے خلاف لڑنے کی سکت سے دشمن محروم ہوچکا ہے۔ اب الحمد للہ باہمی اختلافات کا شکار بھی ہوگئے ہیں اور ایک دوسرے کو ایسے گرانے لگے ہیں کہ الایمان والحفیظ۔

اور وہ وقت جلد آنے والا ہے جب اللہ تعالیٰ مجاہدین کے ہاتھوں ایک بڑی فتح کی خبر افغان قوم اور امت مسلمہ کو سنائیں گے۔ فعسی اللہ ان یاتی بالفتح۔۔۔۔۔اور آپ دیکھیں گے کہ یہ لوگ اپنے  برے اعمال پر پشیمان ہوں گے۔  اور ذلت کی نہایت ہی بری حالت کا ان کو سامنا ہوگا۔ لیکن اگر وہ اب بھی کفار کی نوکری سے دستبردار ہوں اور سچے دل سے اپنی گناہ پر تائب ہوں تو ان شا ء اللہ ، اللہ تعالیٰ انہیں دنیا اور آخرت کی رسوائی سے محفوظ فرمائیں گے۔

آج کل افغانستان کے طول وعرض میں اللہ تعالیٰ کی نصرت اور عوام کے بھر پور تعاون سے بڑے پیمانے پر مجاہدین کا دشمن کے خلاف آپریشن جاری ہے اور کچھ علاقے مثلاً قندوز، ہلمند ، اروزگان، فراہ ، فاریاب، بغلان، زابل، پکتیکا، لوگر اور دوسرے متعد د علاقوں میں مجاہدین نے بڑی فتوحات حاصل کر لی ہیں۔ ان تمام علاقوں میں مجاہدین نے بہت کم وسائل سے بڑی فتوحات حاصل کی ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ دشمن کو سینکڑوں اموات کا سامنا ہے اور کئی علاقوں سے انہوں نے راہ فرار اختیار کرلی ہے۔ اس لیے امریکی کاسہ لیسی کرنے والے افراد اس سے عبرت حاصل کریں اور اچھی طرح جان لیں کہ جتنے بھی وسائل کفار کی جانب سے فراہم کیے جائیں وہ تمھیں شکست اور مجاہدین کے حملوں سے نہیں بچاسکتے ۔ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ ہے کہ حق باطل پر ہمیشہ غالب آئے گا۔  رسول اللہ کا فرمان ہے:

« لا تزال طائفة من أمتي ظاهرين على الحقّ، لا يضرّهم من خذلهم حتى يأتي أمر الله وهم كذلك» – ( أخرجه مسلم )

اس لیے کابل کی فاسد اور کٹھ پتلی حکومت کو چاہیے کہ مزید اپنے ہی عوام کے ساتھ کفار کی مفاد کے لیے جنگ سے تائب ہوں، حق کے خلاف باطل کے صف  کو  لات ماریں، اور اپنا اسلحہ مجاہدین کے حوالے کریں تاکہ کفار کی حفاظت میں ان کی جان خطرے میں نہ پڑ جائے۔ مجاہدین پے در پے فتوحات حاصل کر رہے ہیں آج ہو یا کل ایک دن ضرور  افغانستا ن کے یہ بےضمیر  افراد مجاہدین کے ہاتھوں تختہ دار پر چڑھیں گے۔

ان شاء اللہ تعالیٰ

یہ ہمارا ایمان اور عقیدہ ہے اور اس میں کو شک اور شبہ نہیں۔