کابل

قابل تجدید توانائی کے لیے پانچ سالہ اسٹریٹجک منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی

قابل تجدید توانائی کے لیے پانچ سالہ اسٹریٹجک منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی

(سالانہ کارکردگی رپورٹ)

کابل:
افغان الیکٹرسٹی کمپنی کے حکام نے گورنمنٹ میڈیا سنٹر میں حکومتی احتساب پروگرام کے تحت پریس کانفرنس کے دوران اپنی ایک سالہ کارکردگی اور کامیابیوں کی رپورٹ قوم کے سامنے پیش کر دی۔
افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی کے کمرشل ڈائریکٹر مولوی عبدالرحمن رحمانی نے کہا کہ میں لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح امارت اسلامیہ نے جارحیت کے خاتمے کے لیے مثالی جدوجہد کی اور جانی و مالی قربانیوں کے ساتھ اپنی سرزمین کا دفاع کیا، اسی طرح اب ملک کی تعمیر نو اور معاشی استحکام کے لیے سخت جدوجہد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشکل حالات اور مالی مسائل کے باوجود بجلی کمپنی نے بہت سے شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
اس موقع پر بجلی کمپنی کے آپریشنل ڈائریکٹر انجینئر صفی اللہ احمدزئی نے کہا کہ قابل اعتماد اور پائیدار بجلی کو یقینی بنانے کے لیے پانچ سالہ قابل تجدید توانائی کا سٹریٹجک پلان بنایا گیا ہے اور اس پلان میں قابل تجدید توانائی کے تمام منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہے، ان توانائی کے منصوبوں کی کل صلاحیت 710 میگا واٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران بجلی کمپنی کے فنی اور تکنیکی عملے نے 3.5 ملین ڈالر کی لاگت سے 170 کلو میٹر پر مشتمل کجکی- قندھار کی 110 کے وی ٹرانمیشن لائن کی مرمت کی اور توانائی کی ترسیل کی صلاحیت 30 سے بڑھا کر 85 میگاواٹ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بجلی کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم نے 38 سال سے غیر فعال نگلو فیکٹری کے یلو گیٹ کو دوبارہ فعال کر دیا ہے۔
بجلی کمپنی کے حکام کے مطابق گزشتہ سال کے دوران صوبہ بلخ کے ضلع چمتال میں سب سٹیشن کا سروے، ڈیزائن اور تنصیب کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، ملکی الیکٹریکل فیکٹریوں کی استعداد کار میں اضافہ کیا گیا ہے اور پیداواری کارخانوں میں کابل کے ھودخیل اور پلخمری کے برقی آلات مکمل ہوچکے ہیں۔ بجلی کمپنی نے ضروری کنکریٹ کی لوہے کی بنیادیں، میٹر بکس، سوئچ بورڈ اور بریکٹ تیار کیے ہیں جو کہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والے آلات میں خود کفالت کی طرف ایک قدم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑے منصوبوں میں غزنی- قندھار 220 کے وی پاور ٹرانسمیشن لائن کا اہم منصوبہ مکمل کرنے اور 120 پن کی تعمیر کا 2.2 ملین ڈالر مالیت کا معاہدہ نجی کمپنی سے کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق، کابل، ننگرہار، پروان اور بغلان صوبوں میں تقریباً 1496 ایکڑ اراضی جب کہ کابل اور بلخ صوبوں میں پاور کمپنی کے 46 رہائشی مکانات اور عمارتیں بھی غاصبوں سے واگزار کرائی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں بجلی کمپنی کے حکام کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران کابل اور ننگرہار صوبوں کے صنعتی پارکوں کی بجلی کی لائنیں رہائشی لائنوں سے الگ کر دی گئیں جس کی وجہ سے صنعتی کارخانوں کو بجلی کی فراہمی اطمنان بخش ہوگئی اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہوگیا ہے۔
تکنیکی اور تجارتی فضلے میں تین فیصد کمی، غزنی- قندھار بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کی تکمیل، نورالجہاد سب اسٹیشن کی ترقی کے لیے آلات کی خریداری کی تکمیل، صوبہ قندھار کے 110 کے وی سب اسٹیشن کی ترقی کے لیے آلات کی خریداری، کمال خان ڈیم کے لیے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک پراجیکٹ کے آلات کی خریداری اور کجکی پاور پلانٹ سے ضلع دہراود تک 20 کے وی پاور لائن کی تنصیب، نغلو ڈیم کی صفائی، افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی کے معاملات کے لئے بروقت موثر اقدامات، مزید شفافیت اور سہولت کے لیے ڈیجیٹلائزیشن نظام کی تشکیل، ارغندی سب سٹیشن سے سید آباد اور غزنی تک ٹرانمیشن لائنوں کی تنصیب، بجلی کی تقسیم کے نیٹ ورکس کی دیکھ بھال اور نگرانی، اور بجلی کی ترسیل، آلات کی تیاری اور خریداری اور منصوبوں کی تکمیل کے لیے جدید اور معیاری آلات اور وسائل بروئے کار لانا گزشتہ سال کے دوران بجلی کمپنی کے نمایاں منصوبے تھے۔