قندوز، فورسز کے حملے پسپا، دو کمانڈروں سمیت 42 ہلاک و زخمی

صوبہ قندوز کے دشت آرچی اور قلعہ ذال اضلاع میں صلیبی غلاموں نے امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے پر حملہ کیا۔ آمدہ رپورٹ کے مطابق اتوار کےروز صبح کے وقت ضلع دشت آرچی کے قرلقو کے علاقے میں پولیس اہلکاروں، کٹھ پتلی فوجوں اور مقامی جنگجوؤں نے مجاہدین پر حملہ کیا، جنہیں شدید مزاحمت کا […]

صوبہ قندوز کے دشت آرچی اور قلعہ ذال اضلاع میں صلیبی غلاموں نے امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے پر حملہ کیا۔

آمدہ رپورٹ کے مطابق اتوار کےروز صبح کے وقت ضلع دشت آرچی کے قرلقو کے علاقے میں پولیس اہلکاروں، کٹھ پتلی فوجوں اور مقامی جنگجوؤں نے مجاہدین پر حملہ کیا، جنہیں شدید مزاحمت کا سامنا ہوا اور لڑائی چھڑگئی، جو دن بھری جاری رہی، جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ پولیس چیف کمانڈر عبدالوحد اور اعلی فوجی کمانڈر سمیت 40 اہلکار ہلاک و زخمی ہونے کے علاوہ مجاہدین نے کافی مقدار میں مختلف النوع ہلکے و بھاری ہتھیار غنیمت کرلیے۔

واضح رہےکہ پولیس نائب سربراہ عبدالواحد شدید زخمی اور دوسرا کمانڈر ہلاک ہوا ہے۔

دوسری جانب حواس باختہ فوجیوں نے معمول کے مطابق مقامی آبادی کو مارٹرگولوں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 4 خاتون اور 2 بچے شہید جبکہ 6 خواتین زخمی اور ایک مجاہد شہید جبکہ 4 زخمی ہوئے۔

اناللہ وانآ الیہ راجعون

رپورٹ کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب کٹھ پتلی فوجوں نے ضلع قلعہ ذال کے مرکز کا کنٹرول حاصل کرنے کی خاطر حملہ کیا،جنہیں مجاہدین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہوا اور لڑائی چھڑگئی، جو دیر تک جاری رہی، جس کے نتیجے میں دو سپیشل فورس اہلکار ہلاک جبکہ دیگر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔