قندہار،دو چوکیاں فتح، دوکمانڈر ہلاک، 21 پولیس اسلحہ سمیت سرنڈر

صوبہ قندہار کے غورک اورمیوند اضلاع میں کٹھ پتلی فوجوں پر حملے ہوئيں،جبکہ 21پولیس اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے امارت اسلامیہ کے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ تفصیل کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب رات گئے مجاہدین نے ضلع غورک کے مرکز کے قریب دو فوجی چوکیوں پر ہلکے و […]

صوبہ قندہار کے غورک اورمیوند اضلاع میں کٹھ پتلی فوجوں پر حملے ہوئيں،جبکہ 21پولیس اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے امارت اسلامیہ کے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

تفصیل کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب رات گئے مجاہدین نے ضلع غورک کے مرکز کے قریب دو فوجی چوکیوں پر ہلکے و بھاری ہتھیاروں سے شدید حملہ کیا،جس کے نتیجے میں مجاہدین اللہ تعالی کی نصرت سے دونوں چوکیوں پر قابض ہوئے اور وہاں تعینات کمانڈر اور ایک فوجی ہلاک جبکہ دیگر فرار ہونے میں کامیاب ہوئيں۔

دوسری جانب جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مذکورہ مقام پر قائم چوکی میں تعینات 21 پولیس اہلکاروں نے مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ کر ان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

ذرائع کے مطابق سرنڈر ہونے والوں نے 3 ہیوی مشین گنیں، ایک راکٹ لانچر، 17 کلاشنکوفیں اور کافی مقدار میں مختلف النوع فوجی سازوسامان مجاہدین کے حوالے کردیے۔

ضلع میوند سے اطلاع ملی ہےکہ جمعرات کےروز 2015-10-08 مقامی وقت کے مطابق سہ پہر دو بجے کے لگ بھگ مجاہدین نے شین سڑک کے علاقے میں آپریشن کے لیے آنے والے کٹھ پتلی فوجوں اور مقامی جنگجوؤں پر حملہ کیا،جس کے نتیجے میں تین فوجی ٹینک تباہ اور سفاک جنگجو کمانڈر جان محمد خان ہلاک ہونے کے علاوہ متعدد اہلکاروں کو بھی ہلاکتوں کا سامنا ہوا۔