مجاہدین و رابط اہلکار کے حملے، 23 ہلاک، گاڑیوں پر قبضہ

  کمانڈو اور کٹھ پتلی فوجوں کو امارت اسلامیہ کے رابط اہلکاروں اور مجاہدین نے بادغیس، ہلمند، لوگر، خوست، کنڑ اور غزنی صوبوں میں نشانہ بنایا۔ تفصیل کے مطابق منگل کےروز سہ پہر کے وقت صوبہ بادغیس ضلع مرغاب کے محصور فوجی مرکز سے کٹھ پتلی فوجوں نے فضائیہ کے ہمراہ اکازئی کے علاقے میں […]

 

کمانڈو اور کٹھ پتلی فوجوں کو امارت اسلامیہ کے رابط اہلکاروں اور مجاہدین نے بادغیس، ہلمند، لوگر، خوست، کنڑ اور غزنی صوبوں میں نشانہ بنایا۔

تفصیل کے مطابق منگل کےروز سہ پہر کے وقت صوبہ بادغیس ضلع مرغاب کے محصور فوجی مرکز سے کٹھ پتلی فوجوں نے فضائیہ کے ہمراہ اکازئی کے علاقے میں کاروائی کا آغاز کیا،جنہیں مجاہدین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہوا اور لڑائی چھڑگئی، جو مغرب تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں 13 اہلکار ہلاک،جب کہ 6 زخمی اور دیگر فرار ہوئے۔

واضح رہےکہ دشمن کی جوابی فائرنگ سے ایک مجاہد شہید جب کہ دوسرا زخمی ہوا۔ تقبلہ اللہ

رپورٹ کے مطابق صوبہ ہلمند ضلع گریشک کے نہرسراج کے علاقے میں پیر کےروز سہ پہر کے وقت مجاہدین نے 215 میوند نامی فوجی مرکز سامان آلات وغیرہ لے جانےوالے دو بڑے ٹریلروں کو ڈرائیوروں اور اسناد کے ہمراہ گرلیےاور ان کے مقدمہ کو شرعی عدالت کے حوالے کردیا، جب کہ سمینار کے علاقے میں منگل کے روز صبح کے وقت بم دھماکہ سے فوجی گاڑی تباہ اور اس میں سوار تمام جنگجو لقمہ اجل بن گئے۔

دوسری جانب  منگل کےروز صوبہ لوگر ضلع محمدآغہ کے غزنی خیل کے علاقے میں واقع چوکی میں تعینات بااحساس افغان فوجی کی فائرنگ سے 3 فوجی ہلاک  اور 4 عدد کلاشنکوفیں وغیرہ ہتھیاکر مجاہدین تک پہنچنے میں کامیاب ہوا،جن کا شاندار استقبال کیا گیا، جب کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب  زابدآباد کے علاقے میں کمانڈو پر ہونے والے دھماکہ سے 2 اہلکار ہلاک جب کہ ایک زخمی ہوا۔

اسی طرح صوبہ خوست ضلع صبری کے خلبسات کے علاقے میں بم دھماکہ نے دو فوجیوں کی جان لی اور دو روز قبل صوبہ کنڑ ضلع اسمار کے شنگر کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں ایک فوجی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا ، جب کہ منگل کے روز صوبہ غزنی کے صدر مقام غزنی شہر کے جباروال کے علاقے میں بم دھماکہ نے 2 کمانڈو کی جان لی۔