مجاہدین کے حملے، کمانڈروں سمیت 8 ہلاک، 8 سرنڈر

  کٹھ پتلی فوجوں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بغلان اور غزنی صوبوں میں نشانہ بنایا، جب کہ سمنگان، پکتیا اور ننگرہار میں 8 اہلکار مجاہدین سے آملے اور صوبہ پکتیکا میں غیرمعیاری ادویات کو نذرآتش کردیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کےروز صوبہ بغلان ضلع دہ صلاح کے کوتل مرغ کے مفتوحہ علاقے […]

 

کٹھ پتلی فوجوں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بغلان اور غزنی صوبوں میں نشانہ بنایا، جب کہ سمنگان، پکتیا اور ننگرہار میں 8 اہلکار مجاہدین سے آملے اور صوبہ پکتیکا میں غیرمعیاری ادویات کو نذرآتش کردیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق اتوار کےروز صوبہ بغلان ضلع دہ صلاح کے کوتل مرغ کے مفتوحہ علاقے میں کٹھ پتلی فوجوں نے آپریشن کرنے کی کوشش کی،جنہیں مجاہدین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہوا،جس میں ایک ٹینک تباہ اور اس میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے اور ساتھ ہی شاہراہ کمانڈر قیوم اندرابی سمیت 4 اہلکار ہلاک جب کہ 4 زخمی ہوئے۔

دوسری جانب صوبہ غزنی کے صدرمقام غزنی شہر کے ارزو کے علاقے میں محصور چوکیوں کو رسد پہنچانے والے ہیلی کاپٹروں پر مجاہدین نے حملہ کیااور رسد میں کچھ چیز یں مجاہدین کے ہاتھ لگیں، جب کہ ضلع دہ یک کے تاسن کے علاقے میں مجاہدین نے فورسز پر حملہ کیا،جس میں ایک بکتربند ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ کمانڈر زاہد سمیت 4 اہلکار ہلاک ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ سمنگان ضلع دوآب کے رہائشی 5 پولیس اہلکار عبدالغفار ولد محمدقاسم، عبدالغفار ولد عبدلرازق، محمدحسن ولد فضل احمد، خال محمد اور رازمحمد ولدان خیرمحمد نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

اسی طرح صوبہ پکتپیا کے احمدآباد اور سمکنی اضلاع کے رہائشی دو سیکورٹی اہلکارحضرت ولد خانو اور قسیم ولد اصل جب کہ صوبہ ننگرہار ضلع پچیرآگام کے باشندے افغان شائستہ گل ولد کوچی نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

ذرائع کے مطابق صوبہ پکتیکا ضلع خوشامند کے چوری کے علاقے میں کمیشن برائے صحت کے کارکنوں نے میڈیکل اسٹورز سے تاریخ سے زائد ادویات کو جمع کرکے مجمع عام میں نذرآتش کردیا۔