ملک میں آثار قدیمہ کے تحفظ کے متعلق امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

امارت اسلامیہ کے تمام عہدیداروں، کمیشنوں کے انتظامی امور کے سربراہاں، صوبائی  و ضلعی گورنرز، فوجی یونٹ اور کمانڈروں، مجاہدین اور  ہموطنوں کو   ہدایت دی جاتی دی ہےکہ ملک بھر میں آثار قدیمہ کے متعلق درج ذیل نکات کو مدنظر رکھیں : چوں کہ افغانستان تاریخی اور نوادرات سے بھرا ملک ہے، نیز مذکورہ آثار […]

امارت اسلامیہ کے تمام عہدیداروں، کمیشنوں کے انتظامی امور کے سربراہاں، صوبائی  و ضلعی گورنرز، فوجی یونٹ اور کمانڈروں، مجاہدین اور  ہموطنوں کو   ہدایت دی جاتی دی ہےکہ ملک بھر میں آثار قدیمہ کے متعلق درج ذیل نکات کو مدنظر رکھیں :

چوں کہ افغانستان تاریخی اور نوادرات سے بھرا ملک ہے، نیز مذکورہ آثار ہمارے ملک کی تاریخ، شناخت اور  ثقافت کا حصہ ہے،لہذا  سب کی ذمہ داری ہے کہ مذکورہ آثار کی حفاظت، نگرانی اورنگہداشت کریں۔

کسی کو بھی کہیں بھی نوادرات کی کھدائی، نقل و حمل اور فروخت کرنے  اور نہ ہی ملک سے باہر منتقل کرنے کی اجازت ہے ۔

تمام مجاہدین آثار قدیمہ کی کھدائی کی روک  تھام کریں،  تاریخی مقامات مثلا پرانے قلعہ جات، تاریخی میناروں اور برجوں اور دیگر قدیم  مقامات کا اچھی طرح خیال رکھیں ،تاکہ تباہی، بربادی اور نقصان سے محفوظ رہ سکے۔

جیسا کہ قدیمی آثار کی نگرانی اور حفاظت کمیشن برائے  ثقافتی امور کو سونپ دی گئی ہے،امارت اسلامیہ کے تمام ادارے، خاص طور پر کمیشن برائے فوجی امور، گورنر  اور مجاہدین  آثار قدیمہ کے تحفظ میں کمیشن برائے ثقافتی امور سے تعاون اور ہم آہنگی کریں۔

ہر قسم کی تاریخی اشیاء کی فروخت، قرارداد اور حمل و نقل ممنوع ہے،کسی کو  بھی مذکورہ مقامات استعمال کرنے کی کوشش  کرنا چاہیے اور نہ  ہی ان سے نفع اٹھانے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

والسلام

امارت اسلامیہ افغانستان

08 رجب المرجب 1442 ھ

02 حوت 1399 ھ ش

20 فروری 2021 ء