ملک میں مستقل استحکام اور 40 سالہ بحران پر قابو پاناامارت اسلامیہ کا مقصد ہے۔ مولوی عبد الکبیر

ملک میں مستقل استحکام اور 40 سالہ بحران پر قابو پاناامارت اسلامیہ کا مقصد ہے۔ مولوی عبد الکبیر امارت اسلامیہ افغانستان کے سیاسی نائب مولوی عبدالکبیر نے شمالی زون کے متعدد علماء، قبائلی رہنماؤں اور نوجوانوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں شمالی زون کے رہنماؤں اور عمائدین نے اپنے مسائل اور تجاویز رئیس الوزراء کے […]

ملک میں مستقل استحکام اور 40 سالہ بحران پر قابو پاناامارت اسلامیہ کا مقصد ہے۔ مولوی عبد الکبیر

امارت اسلامیہ افغانستان کے سیاسی نائب مولوی عبدالکبیر نے شمالی زون کے متعدد علماء، قبائلی رہنماؤں اور نوجوانوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں شمالی زون کے رہنماؤں اور عمائدین نے اپنے مسائل اور تجاویز رئیس الوزراء کے معاون سیاسی سے شیئر کیں۔ انہوں نے ملک میں مجموعی طور پر امن و امان یقینی بنانے اور ظلم و جبر کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملی یکجہتی،ترقی اور امن کا ایک بہترین موقع ہمیں میسر ہوا ہے۔ علاوہ ازیں علماء کرام اور عمائدین نے شاہراہ سالنگ کی مرمت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امارت نے بہت سے تعمیری اقدامات اٹھائے ہیں اور مزید کی ضرورت ہے۔ رئیس الوزراء کے سیاسی نائب مولوی عبدالکبیر نے قبائلی عمائدین اور علماء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ کا ہدف ملک میں مستقل استحکام اور 40 سالہ تباہی کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ ایک ذمہ دار نظام کے طور پر تمام افغانوں کو برابر حقوق دیتی ہے اور اس کے لیے کسی قسم کی نسلی، لسانی یا سمتی وابستگی اہمیت نہیں رکھتی۔
اپنی تقریر کے آخر میں نائب معاون سیاسی نے یقین دلایا کہ متعلقہ ادارے شمالی علاقہ جات کے لوگوں کے مسائل کو حل کریں گے۔