کابل

وزارت زراعت نے یک سالہ کارکردگی رپورٹ قوم کے سامنے پیش کر دی

وزارت زراعت نے یک سالہ کارکردگی رپورٹ قوم کے سامنے پیش کر دی

(یک سالہ کارکردگی رپورٹ)
کابل۔
وزارت زراعت، آبپاشی اور لائیو سٹاک کے حکام نے حکومتی میڈیا سنٹر میں حکومت کے احتساب پروگرام کے تحت وزارت کی ایک سالہ کارکردگی اور کامیابیوں کی رپورٹ قوم کے سامنے پیش کر دی۔
وزیر زراعت، آبپاشی اور لائیو سٹاک مولوی عطاء اللہ عمری نے کہا کہ پہلی بار زراعت اور لائیو سٹاک کو فروغ دینے اور پرائیویٹ سیکٹر کی مدد کے لیے زراعت اور لائیو سٹاک ڈویلپمنٹ فنڈ سے کسانوں، مال مویشی پالنے والوں اور متعلقہ نجی شعبے کو 458 ملین سے زائد افغانی دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے تعاون سے کاشتکاروں میں تقریباً 25 ہزار میٹرک ٹن اعلی کوالٹی گندم اور کیمیائی کھادوں کی تقسیم، پودوں کے کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ کی دوائیوں کی فراہمی، تحقیقی تجربات پر عمل درآمد اور معیاری پودوں کے بیجوں کی تیاری، پھل دار درختوں کی تقسیم، زرعی مصنوعات کی تین بڑی نمائشوں کا آغاز، دو ہزار 902 ہیکٹر پر باغات کی تعمیر اور کھجور کی پیداوار میں اضافہ گزشتہ سال کے دوران وزارت زراعت کی کارکردگی میں شامل ہیں۔
ان کے مطابق ویکسین کی پندرہ لاکھ سے زائد ڈوز کی پیداوار، 90 لاکھ سے زائد جانوروں کو مختلف ویکسین کی فراہمی، 65 لاکھ سے زائد جانوروں کا علاج، لیبارٹریوں میں 48 ہزار سے زائد بیماریوں کے ٹیسٹ اور تشخیص اور صوبوں میں دودھ جمع کرنے اور پراسیسنگ سینٹرز کا قیام وزارت زراعت کی گزشتہ سال لائیو سٹاک کے شعبے میں اہم سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 12 صوبوں میں 50 ملین افغانی مالیت کے آبپاشی کے منصوبوں کے سروے اور مختلف منصوبوں کا آغاز، چیک ڈیموں، آبی ذخائر، ڈیموں اور نہروں کی تعمیر، جنگلات کی کٹائی اور لکڑی کی اسمگلنگ کی روک تھام، 35 لاکھ پودوں کی تقسیم، 17 ہزار میٹرک ٹن پستے کی پیداوار وزارت زراعت کی گزشتہ سال کے دوران آبپاشی کے شعبے میں اہم سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
وزارت زراعت کے حکام کے مطابق گزشتہ سال کے دوران 454 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی غاصبوں سے واگزار کروائی گئی ہے۔
کسانوں اور نجی شعبے کو 1.3 بلین افغانی فراہم کرنا، پودوں، لائیو سٹاک اور مٹی کی لیبارٹری کرنے کے 450 تحقیقی تجربات پر عمل درآمد، 80 میٹرک ٹن چاول، گندم اور سبزیوں کے بیجوں کی پیداوار، 113 آبپاشی منصوبوں کا سروے کرنا اور میدان وردگ، کابل اور لغمان صوبوں میں 5 سٹور کمپلیکس کا قیام جیسے اہم اقدامات گزشتہ سال کے دوران وزارت زراعت کے اہم منصوبوں میں شامل ہیں۔