کابل

وزارت پانی و توانائی نے حکومتی احتساب پروگرام کے تحت اپنی سالانہ رپورٹ پیش کردی

وزارت پانی و توانائی نے حکومتی احتساب پروگرام کے تحت اپنی سالانہ رپورٹ پیش کردی

سالانہ کارکردگی رپورٹ

کابل: الامارہ اردو

وزارت پانی و توانائی کے حکام نے حکومت میڈیا سینٹر میں حکومت کے احتساب پروگرام کے تحت پریس کانفرنس کے دوران وزارت کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کامیابیوں کی رپورٹ پیش کیں۔
وزارت پانی و توانائی کے حکام نے پریس کانفرنس میں کہا: “کمال خان اور کجکی ڈیم منصوبے کے دوسرے مرحلے کے دوسرے حصے، بخش آباد ڈیم کی سرنگوں، شاہ اور عروس، توری اور پاشدان ڈیموں کی تعمیر پر کام دوبارہ آغاز، تخار نمک آب کینال ریور چینل کی اصلاح کے منصوبے پر عمل درآمد، دریائے آمو کے کناروں کو مضبوط بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد، مختلف صوبوں میں 10 ڈیموں اور نہروں کے تحفظ کے منصوبوں پر عمل درآمد، گذشتہ سال میں پانی کے انتظام سے متعلق مذکورہ وزارت کی اہم سرگرمیوں میں سے ہیں۔
اس کے علاوہ، پانی کے 6 تکنیکی طریقہ کار کا جائزہ اور تصدیق، پانی کے تکنیکی طریقہ کار کے 10 مراحل اور انہیں دریا کے طاسوں کے ساتھ شئیر کرنا، پانی کے منصوبوں اور پانی کے ذرائع میں سرمایہ کاری کی طرف دعوت دینے اور انھیں راغب کرنے کے لیے بین الاقوامی رفاہی اداروں اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ ملاقاتیں، آبی وسائل کے نظم و نسق اور ترقی کے لیے بین الاقوامی تنظیموں اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط آبی پروگرام کے شعبے میں مذکورہ وزارت کی دیگر سرگرمیوں میں سے ہیں۔ جو آبی پروگرام کے شعبے میں ہیں۔
حکام کے مطابق سٹوریج ڈیموں، آبپاشی کی نہروں، دریا کے کناروں اور چیک ڈیموں کے 115 منصوبوں کا تکنیکی اور اقتصادی سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ پانی کی سہولیات کے شعبے میں 125 پراجیکٹ ڈیزائنز اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کی گئی۔ پانچ دریائی طاسوں میں پانی کی چھوٹی سہولیات کے 149 منصوبوں کی چھان بین کی گئی ہے اور 6 ڈیموں کے فزیبلٹی اسٹڈیز اور تکنیکی ڈیزائن مکمل کر لیے گئے ہیں۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ زیر زمین پانی کی تشخیص کے لیے مستقل نظام کا قیام، نیشنل واٹر انفارمیشن بینک میں چشموں، کنوؤں اور نجی کنوؤں کی تکنیکی خصوصیات ریکارڈ کرنے کا آغاز، کابل سمیت 17 بڑے شہروں میں زیر زمین پانی کی صورت حال کی چھان بین، بارش اور برف باری کے پانی کو جذب کرنے کے لیے 427 کنوؤں کی کھدائی اور سطح آب کے وسائل کی نگرانی کے نیٹ ورک کی ترقی آبی وسائل کے انتظام کے شعبے میں وزارت کی کامیابیوں میں شامل ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملکی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے مقصد سے قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری کے 6 معاہدے کیے گئے ہیں۔ برقی توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیے پانچ سالہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ توانائی کے تحفظ اور اس کے بے جا استعمال کی روک تھام اور شمسی توانائی کے لیے 4 پالیسیاں اور 3 طریقہ کار تیار کیے گئے ہیں۔
آبی وسائل کی ترقی اور جامع انتظام اور گھریلو ذرائع سے بجلی کی پیداوار اور لوگوں کی قابل اعتماد بجلی تک رسائی میں متعدد منصوبوں کا نفاذ رواں سال کےلیے وزارت کے اہم منصوبوں میں سے ہے۔