وزیر ہائیر ایجوکیشن شیخ ندا محمد ندیم کی کل رات کی گفتگو کا خلاصہ

وزیر ہائیر ایجوکیشن شیخ ندا محمد ندیم کی کل رات کی گفتگو کا خلاصہ یونیورسٹیز میں بچیوں کی تعلیم پر عارضی پابندی چند مسائل کی وجہ سے تھی۔ پہلا مسئلہ: طالبات ایک صوبے سے دوسرے صوبے سفر کرکے وہاں ہاسٹل میں (کسی محرم رشتہ دار کے بغیر) رہائش پذیر ہوتیں۔ دوسرا مسئلہ: جس طرح سے […]

وزیر ہائیر ایجوکیشن شیخ ندا محمد ندیم کی کل رات کی گفتگو کا خلاصہ
یونیورسٹیز میں بچیوں کی تعلیم پر عارضی پابندی چند مسائل کی وجہ سے تھی۔
پہلا مسئلہ: طالبات ایک صوبے سے دوسرے صوبے سفر کرکے وہاں ہاسٹل میں (کسی محرم رشتہ دار کے بغیر) رہائش پذیر ہوتیں۔
دوسرا مسئلہ: جس طرح سے ہونا چاہیے تھا شرعی پردے کا خیال نہیں رکھا گیا۔
تیسرا مسئلہ: اکثر یونیورسٹیز میں کو ایجوکیشن کی صورتحال برقرار تھی۔

چوتھا مسئلہ: موجودہ نصاب میں کچھ شعبے ایسے ہیں جو خواتین کے لیے نہیں تھے جیسے زراعت انجینئرنگ وغیرہ۔

مستقبل کے لیے منصوبہ:
اب اعلی سطح پر اس پر کام جاری ہے، ایسے فیصلے کیے جائیں گے جو اسلام کے تقاضوں کے مطابق اور عوام کو قابل قبول ہوں گے۔

ہم نہ تعلیم کے مخالف ہیں، نہ افغان عوام کے اور نہ عورت کے خلاف ہیں۔ یہ فیصلہ صرف اور صرف عورت کی آبرو، عزت اور وقار کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔

شریعت کی روشنی میں بچیوں کی تعلیم کا دوبارہ آغاز ہوگا۔

دنیا ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے، ہم نے انہیں عوام کے تحفظ کے لیے بیس سال قربانیاں دی ہیں، ان کے حقوق تو بالکل پامال نہیں کریں گے۔

شریعت کے مطابق جتنا جلد ممکن ہو یہ مسائل حل کریں گے۔
کوشش کریں گے ایسا ماحول قائم کریں جس میں ہماری بہنوں اور ہر افغان شہری کے حقوق محفوظ ہوں۔