کاروائیاں ودعوت ، 22 فوجی رہا، 7 سرنڈر، 3 ہلاک

امارت اسلامیہ کے مجاہدین نےسمنگان، کاپیسا اور پروان صوبوں میں 22 فوجیوں کو رہا، جب کہ پکتیکا اور ننگرہار صوبوں میں 7 اہلکار سرنڈر اور قندوز و بغلان صوبوں میں آفسر سمیت 5 ہلاک و زخمی ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ کےروز صوبہ سمنگان ضلع درہ صوف، صوبہ کاپیسا ضلع آلہ سائی اور صوبہ پروان […]

امارت اسلامیہ کے مجاہدین نےسمنگان، کاپیسا اور پروان صوبوں میں 22 فوجیوں کو رہا، جب کہ پکتیکا اور ننگرہار صوبوں میں 7 اہلکار سرنڈر اور قندوز و بغلان صوبوں میں آفسر سمیت 5 ہلاک و زخمی ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق جمعہ کےروز صوبہ سمنگان ضلع درہ صوف، صوبہ کاپیسا ضلع آلہ سائی اور صوبہ پروان ضلع سیاہ گرد میں امارت اسلامیہ نے دوحہ معاہدے کی رو سے کابل انتظامیہ کے ان 22 فوجیوں کو رہا کردیے، جو دوبدو لڑائی کے دوران گرفتار ہوئے تھے، اور ہر قیدی کو 5000 افغانی وغیرہ بھی دیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ پکتیکا کے  صدر مقام شرنہ شہر اور جانی خیل و سرحوضہ اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 5 سیکورٹی اہلکاروں ولس خان ولد چارگل، فداءاللہ ولد امیرخان، عاشور ولد زری گل، نعمت اللہ ولد کریم اور محمدعظیم ولد نورنگ جب کہ صوبہ ننگرہار ضلع پچیرآگام کے رہائشی دو افغان فوجیوں سیداکبر ولد شاہ غونڈ اور عبداللہ ولد لغمان نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری ہوئے۔

دوسری جانب چند روز قبل صوبہ قندوز کے چرخاب کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں زخمی ہونے والے 5 فوجیوں میں سے لیفٹنٹ عبدالباسط حقجو سمیت 3 اہلکار شدید زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

نیز صوبہ بغلان ضلع پل خمری کے خلازئی کے علاقے میں اینٹلی جنس سروس اہلکاروں اور جنگجوؤں پر ہونے والے حملے میں ایک گاڑی تباہ، 2 اہلکار زخمی اور مجاہدین نے ایک کلاشنکوف اور ایک ہینڈگرنیڈ قبضے میں لیا۔