پنجشیر

کسی کو افغان سرزمین دوسروں کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں: مولوی عبدالکبیر

کسی کو افغان سرزمین دوسروں کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں: مولوی عبدالکبیر

 

کابل (الامارہ) امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر نے آج صوبہ پنجشیر کے دورے کے دوران ایک بڑے جلسہ عام میں شرکت اور خطاب کیا۔
جلسہ عام میں وزیر سرحدات و قبائلی امور، وزیر صنعت و تجارت، گورنر پنجشیر ،صوبہ پنجشیر کے صوبائی حکام، قبائلی رہنماؤں، علمائے کرام اور مجاہدین نے شرکت کی۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پنجشیر کے قبائلی رہنماؤں اور علمائے کرام نے کہا کہ پنجشیر کے عوام نے اب امارت اسلامیہ کی حکومت میں سکھ کا سانس لیا ہے۔ عوام آزمائے ہوئے پرانے چہروں سے تنگ آچکی ہے اب ان کی حمایت نہیں کرتے ۔
لوگ انارکی، تشدد اور حکومت پر غاصبانہ قبضے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے بیرون ملک جانے والے سابق عہدیداروں کو ملک واپس آنے کی دعوت دی۔

نائب وزیر اعظم مولوی عبدالکبیر نے پنجشیر کے عوام کا امارت اسلامیہ کے ساتھ تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت سابق سوویت یونین اور مغرب کے خلاف جہاد کو یکساں اہمیت دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں جہادوں کا مقصد افغانستان سے جارحیت کا خاتمہ اور اسلامی نظام کا نفاذ تھا۔ خوش قسمتی سے امارت اسلامیہ نے دونوں مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔ اب افغانوں کو لسانی اور علاقائی عصبیت اور جنگوں کا سامنا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے غیر ملکیوں کے جانے کے بعد افغانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کا کوئی حربہ کامیاب نہیں ہوا۔ انہوں نے صوبہ پنجشیر کے علماء سے کہا کہ ملک چھوڑ کر جانے والے سابق عہدیداروں کو حکومت کی جانب سے واپس آنے کی دعوت دیں۔ انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ انہیں خوش آمدید کہے گی۔
انہوں نے امارت اسلامیہ کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ کسی کو ملک میں افراتفری پھیلانے اور افغان سرزمین کو دوسروں کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ افغان حکومت اپنے پڑوسیوں، علاقائی ممالک اور دنیا کے ساتھ تعلقات کا دائرہ وسیع کرنے کی جدوجہد میں ہے۔