کابل

گزشتہ سال زچگی کے دوران اموات میں 40 فیصد کمی ہوئی، وزیر صحت

گزشتہ سال زچگی کے دوران اموات میں 40 فیصد کمی ہوئی، وزیر صحت

سالانہ کارکردگی رپورٹ

کابل (الامارہ اردو)
وزارت صحت عامہ کے حکام نے گورنمنٹ میڈیا سنٹر میں حکومتی احتساب پروگرام کے تحت پریس کانفرنس کے دوران وزارت کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے میں قوم کے سامنے رپورٹ پیش کر دی۔

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد نے کہا کہ عوام کو علاج معالجے کی بہتر خدمات کی مقامی سطح پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہیں، اس سلسلے میں گزشتہ سال کے دوران ملک بھر کے ہسپتالوں میں 80 ملین مریضوں کا علاج کیا گیا، 20 لاکھ افراد ہسپتال میں داخل ہوئے، 3 لاکھ افراد کی سرجری ہوئی اور 10 لاکھ خواتین کو زچکی کی بنیادی خدمات فراہم فراہم کی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران حمل سے وابستہ وجوہات کے باعث اموات کے 260 واقعات ریکارڈ کیے گئے جس میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں 40 فیصد کمی واقع آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران کینسر کے 66,545 مریضوں کو تشخیصی خدمات فراہم کی گئیں۔ اس کے علاوہ مرکز اور صوبوں میں 20121 مریضوں کو ایمبولینس جب کہ 186,144 مریضوں کو خون صاف کرنے کی خدمات فراہم کی گئیں۔

حکام کے مطابق ملک بھر میں 3890 پرائیویٹ اور سرکاری ہیلتھ سینٹرز کی دیکھ بھال کی گئی اور ان کی خدمات کا جائزہ لیا گیا جس کے نتیجے میں 575 ہیلتھ سینٹرز لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے بند کردیئے گئے۔ 20 اسپتالوں اور 3 پرائیویٹ کلینکوں کو ضروری ہدایات کی گئیں اور 3 لیبارٹریوں کو تحریری وارننگ دی گئی۔
اسی طرح لائسنسنگ کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے 133 طبی مراکز سے تحریری وعدے لیے گئے۔
اس کے علاوہ 686 نجی طبی مراکز اور 6742 ہیلتھ اہلکاروں کو آپریٹنگ لائسنس دیے گئے ہیں۔

ان کے مطابق بڑے ہسپتالوں میں کچھ ضروری شعبے قائم کرنے، تمام ہسپتالوں کو تشخیص اور علاج کے جدید آلات کی فراہمی ممکن بنانے، تین مخصوص ہسپتالوں میں آکسیجن کی پیداوار اور سی ٹی سکین ڈیوائسز کی تنصیب، 11 انسداد پولیو اور 3 انسداد خسرہ مہم چلانے، 15 ملین افراد کو کووِڈ 19 ویکسین کا نفاذ، اور صوبوں میں عورتوں کو آئرن اور فولک ایسڈ کی دوائی فراہم کرنا گزشتہ ایک سال میں وزارت صحت عامہ کی دیگر سرگرمیوں میں شامل تھے۔

حکام کے مطابق ملک کی سطح پر 10,357 ہیلتھ ورکرز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا اور 345 نئے طبی مراکز قائم کئے گئے۔
ان کے مطابق ملک میں 100,000 سے زیادہ ہیلتھ ورکرز ہیں جن میں سے 22 فیصد خواتین ہیں۔
علاوہ ازیں سرکاری اور نجی طبی مراکز کی دیکھ بھال کرنا، طبی عملے کو لائسنس دینا، ماں اور بچے کی صحت پر سنجیدگی سے توجہ دینا، لوگوں کی صحت کے مسائل کو پیشہ ورانہ انداز سے حل کرنا اور مخصوص بیماریوں کے لئے سپیشلائزڈ ہسپتالوں کا قیام عمل میں لانا گزشتہ سال کے دوران وزارت صحت عامہ کے اہم منصوبوں میں شامل تھے۔