کابل

گزشتہ سال کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ وزارت دفاع

گزشتہ سال کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ وزارت دفاع

سالانہ کارکردگی رپورٹ

کابل {الامارہ اردو}
وزارت دفاع کے اعلی حکام نے گورنمنٹ میڈیا سینٹر میں حکومت کے احتساب پروگرام کے تحت پریس کانفرنس کے دوران گزشتہ سال کی سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے میں قوم کے سامنے رپورٹ پیش کر دی۔

چیف آف آرمی سٹاف قاری فصیح الدین فطرت نے کہا کہ سرحدوں میں موثر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے 63 بٹالین کو 37 کیمپوں اور 600 پوسٹوں میں تعینات کیا گیا ہے، نیز بارڈر فورسز کی تشکیل میں 44 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

ان کے مطابق گزشتہ سال کے دوران آپٹیکل آپریشن کے نتیجے کے علاوہ 8418 عدد چھوٹے ہتھیاروں، 318 عدد بڑے ہتھیاروں، 5044 موٹرسائیکلوں، 538 مختلف نوع آلات، 1205 کیلو گرام دھماکہ خیز مواد، 917 عدد دستی بموں، 841 عدد ریموٹ کنٹرول بموں، 531 عدد وائرلیس سیٹوں، 453 عدد دوربینوں اور دیگر سامان کو برآمد کیا گیا ہے۔

ان کے مطابق گزشتہ ایک سال میں انہوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں آپریشن کیے ہیں جن کے نتیجے میں بڑی مقدار میں مختلف ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی دہشت گرد گروہ سرگرم نہیں ہے اور داعش عناصر کا بھی قلع قمع کیا گیا ہے، مجاہدین نے ان خوارج کا تعاقب کیا اور انہیں تہس نہس کر دیا۔

ان کے مطابق گزشتہ سال کے دوران 3693 پروازوں کے ذریعے 31424 مسافروں، قدرتی آفات اور دیگر واقعات کے مواقع پر 314 زخمیوں اور 179 شہداء کو صوبوں سے مرکز اور مرکز سے صوبوں کو منتقل کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران اسلامی قومی فوج کے تعلیمی اداروں اور پیشہ ورانہ اداروں سے 24774 اہل کاروں نے گریجویشن کیا ہے۔ علاوہ ازیں فوج میں چھان بین کے بعد 35587 غیر پیشہ ورانہ اور شرائط کے خلاف بھرتی ہونے والے اہل کاروں کو اسلامی قومی فوج سے برطرف کردیا گیا ہے۔

ان کے مطابق فوج میں بھرتی کا عمل جاری ہے اور رواں سال کے آخر تک فوجی کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار تک پہنچائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امیر المومنین حفظہ اللہ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانا، فوج کے جوانوں کے درمیان سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابلے منعقد کرانا، فوجی چھاونیوں میں 50 دینی مدارس کا قیام اور تمام فوجیوں اور کمانڈروں کو نظریاتی اور تہذیبی تربیت دینا وزارت دفاع کی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔

قومی اسلامی فوج کا استعداد کار بڑھانا، پالیسیوں کا جائزہ لینے اور منظوری، فوجی سازوسامان کی فراہمی، فوجی تنصیبات اور عسکری مقامات کی توسیع اور نقصان سے دوچار ہونے والے علاقوں میں بحالی کی خدمات فراہم کرنا گزشتہ سال کے دوران وزارت دفاع کی اہم سرگرمیوں میں شامل تھے۔

فوج کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے کہا کہ گزشتہ سال میں وزارت دفاع کی تکنیکی ٹیم کی جانب سے تقریبا 50 ہزار کے قریب فوجی ساز و سامان کی مرمت کرکے قابل استعمال بنایا گیا۔