کابل

گزشتہ سال 16 صوبوں میں 100 تاریخی مقامات کا سروے کیا۔ وزارت اطلاعات و ثقافت

گزشتہ سال 16 صوبوں میں 100 تاریخی مقامات کا سروے کیا۔ وزارت اطلاعات و ثقافت

سالانہ کارکردگی رپورٹ

کابل (الامارہ اردو)
وزارت اطلاعات و ثقافت کے حکام نے گورنمنٹ میڈیا سینٹر میں حکومتی احتساب پروگرام کے تحت گزشتہ سال کی سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے میں رپورٹ قوم کے سامنے پیش کردی۔

وزارت اطلاعات و ثقافت کے حکام نے کہا کہ گزشتہ سال الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے درخواست دہندگان کو 156 لائسنس جاری، ان میں توسیع یا منسوخ کیے گئے۔ امارت اسلامیہ کی پالیسی اور ابلاغ عامہ کے قانون کے خلاف 81 خلاف ورزیوں کو درست کیا گیا اور کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے 5 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق گزشتہ سال کے دوران افغان ٹور انتظامیہ کی جانب سے 1500 سیاحتی کمپنیوں اور ہوٹلوں کا معائنہ کیا گیا اور جن کمپنیوں اور ہوٹلوں کے پاس قانونی دستاویزات نہیں تھیں انہیں بند کر دیا گیا، اسی طرح مذکورہ ادارے کی جانب سے 523 نئی سیاحتی کمپنیاں قائم اور 114 دیگر کمپنیوں کی سرگرمیوں کی مدت میں توسیع کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 13 گیسٹ ہاؤسز کو آپریٹنگ لائسنس بھی جاری کئے گئے ہیں۔

حکام کی معلومات کے مطابق شکار کے قانون کے مسودے کی تیاری اور سیاحت کے قانون کے مسودے میں ترمیم، کابل شہر کے 30 سیاحتی علاقوں کی رجسٹریشن اور سروے، 371,000 ملکی اور 2700 غیر ملکی سیاحوں کی رجسٹریشن، ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے خدمات کی فراہمی اوت سیاحت کے فروغ کے لئے نجی اداروں کو 1097 آپریٹنگ لائسنس جاری کرنا سیاحت کے شعبے میں گزشتہ سال کے دوران وزارت اطلاعات و ثقافت کی سرگرمیوں میں شامل تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران 16 صوبوں میں 100 تاریخی مقامات کا سروے کیا گیا اور 60 نئے تاریخی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 قدیم مقامات کے جی پی ایس نقشے بھی ترتیب دیے گئے ہیں اور قدیم مقامات کی مسلسل حفاظت کی گئی ہے۔ نیز ملکی سطح پر 6232 عدد قدیم نوادرات کی مرمت کی گئی جب کہ 63126 صفحات کے مخطوطات اور تاریخی دستاویزات کو سکین کرکے ڈیجیٹلائزڈ کیا گیا ہے۔

وزارت اطلاعات و ثقافت کے حکام کے مطابق 14 صوبوں میں یوتھ ایجوکیشن سنٹرز کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔ مالی اور معاشی طور پر کمزور نوجوانوں کو رعایت دینے کے لیے 25 یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ نوجوانوں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے 26 منصوبے ترتیب دیے گئے ہیں جب کہ یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی مراکز میں 694 نوجوانوں کے مسائل حل کیے گئے ہیں۔