ہلمند میں مزید امریکی فوجوں کے آمد کے متعلق ترجمان کا بیان

پیر کےروز 22/ اگست 2016ء کو کابل حکام نے اعلان کیا کہ داخلی غلاموں کی حفاظت کی خاطر ہلمند کو تازہ دم امریکی فوجیں بھیجی  جاچکی ہیں، تاکہ ہلمند کے ممکنہ سقوط کا سدباب کریں۔ ہم ایسے حالت میں کہ بیرونی جارحیت اور استعماری افواج کی موجودگی کو  جنگ کے بنیادی سبب سمجھتے ہیں۔ استعمار […]

پیر کےروز 22/ اگست 2016ء کو کابل حکام نے اعلان کیا کہ داخلی غلاموں کی حفاظت کی خاطر ہلمند کو تازہ دم امریکی فوجیں بھیجی  جاچکی ہیں، تاکہ ہلمند کے ممکنہ سقوط کا سدباب کریں۔

ہم ایسے حالت میں کہ بیرونی جارحیت اور استعماری افواج کی موجودگی کو  جنگ کے بنیادی سبب سمجھتے ہیں۔ استعمار کی جانب سے ایسے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں  اور اپنے اس عزم کو ایک بار پھر دہراتے ہیں کہ آخری غیرملکی غاصب فوجی کے نکلنے تک مسلح جہاد جاری رہیگا۔

امریکہ کو اس پر غور کرنا چاہیے کہ جس علاقے  کو انہوں نے دسیوں ہزار مسلح افواج اور سینکڑوں فوجی مراکز سے قبضہ نہ کرسکی، تو اسے  چند سو تازہ دم فوجیوں سے کس طرح کنٹرول کرسکے گی؟

ہمیں یقین ہے کہ امریکہ اس اقدام سے ایک بار پھر  اپنے نقصانات کی تعداد میں اضافہ کریگی اور اپنی افواج کے چیخ و پکار کو سن پائینگے،اس کے علاوہ  کوئی اور کامیابی نہیں ملے گی۔ ان شاءاللہ

مجاہدین اس وقت الحمدللہ ہلمند میں اس قدر کامیا ب ہے کہ ہر وقت اور  ہر علاقے میں فاتحانہ کاروائی کرسکتے ہیں۔ چند ہفتوں کے دوران  وسیع علاقوں سے دشمن کا صفایا کروایا  اور دشمن اب صرف لشکرگاہ شہر کے چند حصوں اور چند اضلاع کے گانگریٹی عمارتوں میں محاصرے کی شب و روز گزار رہے ہیں۔ امریکی افواج کی دوبارہ آمد سے عوام اور مجاہدین کے جہادی جذبے مزید تازہ ہونگے، جس کے نتیجے میں تازہ دم امریکی فوجیں اور کٹھ پتلی غلام  ماضی میں آنے والے اہلکاروں کے مانند یہاں مارے جائینگے اور یا مشترکہ طور فرار ہوجائینگے۔

وماذالک علی اللہ بعزیز

قاری محمد یوسف احمدی ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

20/ ذی القعدۃ 1437 ھ بمطابق 23/ اگست 2016ء