کابل

30 لاکھ رہائشیوں کے لئے نیو کابل سٹی کے عظیم منصوبے کا آغاز

30 لاکھ رہائشیوں کے لئے نیو کابل سٹی کے عظیم منصوبے کا آغاز

رپورٹ: سیف العادل احرار

امارت اسلامیہ کے اعلی حکام ملک میں معاشی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لئے بڑے بڑے منصوبے شروع کررہے ہیں جن کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، قوش تیپہ کینال، بڑے بڑے ڈیموں کی تعمیر، کابل- قندھار قومی شاہراہ اور سالنگ قومی شاہراہ کی تعمیر کے بعد اب دارالحکومت کابل میں صوبہ پروان کی طرف نیو کابل سٹی کے نام سے تمام جدید سہولیات سے آراستہ ایک بڑا اور جدید شہر تعمیر کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔

دو روز قبل امارت اسلامیہ کے ریاست الوزراء کے معاونین ملا بردار اخوند، مولوی عبدالسلام حنفی، وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی، نائب وزیر خارجہ الحاجی شیر محمد عباس ستانکزئی، کابل کے گورنر شیخ محمد قاسم ودیگر نے نیو کابل سٹی کا سنگ بنیاد رکھ کر اس کا افتتاح کیا جو قومی سطح پر ایک عظیم منصوبہ ہے جو 1 لاکھ 80 ہزار ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جس میں تین 30 لاکھ رہائشیوں کے لئے ایک نیا شہر آباد کیا جارہا ہے۔

اس عظیم منصوبے کی پروقار افتتاحی تقریب سے امارت اسلامیہ کے سرکردہ رہنماوں ملا بردار اخوند، مولوی عبدالسلام حنفی، مولوی امیر خان متقی، شیر محمد عباس ستانکزئی، شیخ محمد قاسم ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی ضروریات زندگی پوری کرنا اور ان کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

ملا بردار اخوند نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیو کابل سٹی 740 کلو میٹر اور 1 لاکھ 80 ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے جو کابل کے اضلاع دہ سبز، شکردرہ، کلاکن، قرہ باغ، کوہ دامن اور پروان کے ضلع باریک آب کے درمیان واقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عظیم منصوبہ تین مراحل میں مکمل کیا جارہا ہے جس کا پہلا مرحلہ قلیل المدتی ہے جو دس سال پر مشتمل ہے جس میں پانچ لاکھ رہائشیوں کے لئے 80 ہزار مکانات، دوسرا مرحلہ وسط المدتی ہے جو 15 سال پر مشتمل ہے جس میں 15 لاکھ رہائشیوں کے لئے ڈھائی لاکھ مکانات اور تیسرا مرحلہ طویل المدتی ہے جو 30 سال پر مشتمل ہے جس میں 30 لاکھ رہائشیوں کے لئے 5 لاکھ مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس عظیم رہائشی منصوبے میں ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری کا بہترین موقع میسر ہورہا ہے، جس سے موجودہ کابل میں آبادی کا رجحان کم اور ٹریفک حادثات بھی کم ہوجائیں گے۔ عوام کو جدید سہولیات سے آراستہ شہر میں رہائش کا انتظام ملے گا۔

وزیرخارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی آمد کے بعد ملک میں بدامنی، ہلاکتوں، چھاپوں اور دھماکوں کے بجائے اب آئے روز ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح ہورہے ہیں، کبھی کینال، کبھی شاہراہ، کبھی ڈیم، کبھی پلازے، کبھی ٹنل اور کبھی نئے شہر کا افتتاح ہورہا ہے، ملک میں تیزی سے اقتصاد بہتر ہورہا ہے، ہماری کرنسی کی قدر پہلے سے بہت مستحکم ہے، ملک کسی کا مقروض نہیں ہے، مہنگائی کنٹرول ہے، مثالی امن قائم ہے، سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے بہترین مواقع میسر ہوگئے ہیں، ہمارا مستقبل روشن ہے اور ہم تیزی سے ترقی کررہے ہیں۔

نجی کمپنی خاور کے ڈاریکٹر کے مطابق نیو کابل سٹی موجودہ کابل شہر سے ڈیڑھ گنا بڑا ہوگا جو زندگی کی تمام ضروریات اور سہولیات سے آراستہ ہوگا جو چار فیز پر مشتمل ہے جن میں تین فیز رہائشی، تجارتی اور صنعتی جب کہ ایک فیز زراعتی اور اقتصادی ہے، اس پر7 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔

دوسری جانب شہریوں نے اس عظیم رہائشی منصوبے کے آغاز پر مسرت کا اظہار کیا اور اس کو امارت اسلامیہ کا عظیم اقتصادی منصوبہ قرار دیا جس میں لاکھوں افراد کو رہائش کے لئے انتظام کے علاوہ روزگار کے مواقع بھی ملیں گے اور توقع ظاہر کی کہ امارت اسلامیہ عوام کے لئے مزید ایسے مواقع فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔