دعوتی سلسلہ، 18 سیکیورٹی اہلکار سرنڈر

  کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں بادغیس، پکتیا، بدخشان، فراہ اور روزگان صوبوں میں کابل انتظامیہ کے 18 سیکورٹی اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق منگل کےروز صبح کے وقت صوبہ بادغیس ضلع آب کمری کے رہائشی 4 فوجیوں غلام […]

 

کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں بادغیس، پکتیا، بدخشان، فراہ اور روزگان صوبوں میں کابل انتظامیہ کے 18 سیکورٹی اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

آمدہ اطلاعات کے مطابق منگل کےروز صبح کے وقت صوبہ بادغیس ضلع آب کمری کے رہائشی 4 فوجیوں غلام سرور ولد حاجی اسحاق، امین اللہ ولد عبدالشفیع، حسین علی ولد علی محمد، عید محمد ورلد رمضان اور صوبہ بدخشان ضلع ارگو کے باشندے پولیس اہلکار عبدالکافی ولد ولی محمد نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ پکتیا کے سیدکرم اور جانی خیل اضلاع کے رہائشی 9 سیکورٹی اہلکاروں مدیر ولد جلاب، فیض محمد ولد علی محمد، محمدنعیم ولد عیسی خیل، ولی گل ولد سلطان جان، میرمحمد ولد شنک، محمد شرین ولد علی مرجان، ولس خان ولد چارگل، نورخان ولد رحمت جان، عاشور ولد زری گل، جب کہ صوبہ لوگر  کے رہائشی  6 فوجیوں عبدالولی ولد خیال محمد، امان اللہ ولد خیال محمد، سمیع اللہ ولد محمدعثمان، احسان اللہ ولد محمدعثمان، سردار ولد عبدالکریم، عبدالمالک ولد ملوک اور صوبہ صوبہ فراہ کے رہائشی 3 اہلکاروں میرخان ولد جانان، اخترمحمد ولد داد محمد محمد ولد رحیم دل اور صوبہ روزگان ضلع چورہ کے باشندے پولیس اہلکار عزیزاللہ ولد باچا نے مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ مخالفت سے دستبردار اور معمول کی زندگی گزارنے کا وعدہ کیا۔