امارت اسلامیہ عوامی محافظ فورس ہے

وطن عزیز میں رہنے والے برادر اقوام اورقبائل جنہوں نے  ہزاروں سال  آپس میں بھائیوں کی طرح محبت بھری زندگی گزاری ہے۔ انہیں اس حقیقت کا بخوبی علم ہے کہ امارت اسلامیہ کا  تاسیس ، جہاد اور جدوجہد کے مقاصد پاک ہیں۔ اسلامی نظام کے تحت خودمختاری، ملک کی آزادی، ترقی، عوام کا وحدت اور […]

وطن عزیز میں رہنے والے برادر اقوام اورقبائل جنہوں نے  ہزاروں سال  آپس میں بھائیوں کی طرح محبت بھری زندگی گزاری ہے۔ انہیں اس حقیقت کا بخوبی علم ہے کہ امارت اسلامیہ کا  تاسیس ، جہاد اور جدوجہد کے مقاصد پاک ہیں۔ اسلامی نظام کے تحت خودمختاری، ملک کی آزادی، ترقی، عوام کا وحدت اور امن وامان امارت اسلامیہ کا مقصد  ہے۔ استعمار اور اس کے غلاموں نے 14 برس تک امارت اسلامیہ کے مقدس اہداف کے تحریف اور جارحیت کے دوام کی غرض سے  پروپیگنڈہ مہم شروع کیاتھا، جس پر لاکھوں ڈالرز خرچ کیے۔ آج اللہ تعالی کی فضل اور عوام کی اسلامی فراست  کے برکت سے رسوائی اور شرمندگی سے روبرو ہے۔

حال ہی میں  امارت اسلامیہ علی الاعلان  عوام کے محافظ قوت کی شکل میں عملا نمودار ہوئی۔ عوام  ملک میں مظلوم کی آہ و فریاد کے مرجع  کے طور پر امارت اسلامیہ سے  رجوع کرتے ہیں۔ ہر سانحہ کے دوران عوام کی امید کی نظریں مجاہدین کی جانب ہوتی ہیں، کیونکہ عوامی دفاع کی قوت، اس راہ میں قربانی اور ملک و قوم کیساتھ بے پناہ محبت کی تصویریں ہر افغان کے ذہن میں ایسی موجود ہیں، جنہیں دشمن کے پروپیگنڈے کا مشین مسخ  اور مٹانے کی قوت نہیں رکھتی۔

مثال کے طور پر زابل کے حالیہ واقعہ کا تذکرہ کرتے ہیں، جس میں امارت اسلامیہ کی جدوجہد کی برکت سے  مغوی ہموطن بازیاب ہوئے اور قبائلی عمائدین کے تعاون سے اپنے خاندانوں سے  یکجا ہوئے۔ امارت اسلامیہ ان ہموطنوں کی  خوشی میں خود کو شریک سمجھتی ہے اور بازیاب ہونے  والے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے کابل کٹھ پتلی انتظامیہ کی خواہشات کے برعکس عوام کو حقیقت سے آگاہ کیا کہ انہیں مجاہدین نے بازیاب کروائے اور اس میں کابل انتظامیہ کا کوئی دخل نہیں تھا۔ اگرچہ ان بےبس حکام نے دو روز قبل دعوہ کیا کہ مغوی کابل انتظامیہ کے آپریشن کے دوران بازیاب کروائے گئے، لیکن بازیاب ہونے والے ہموطنوں نے  حقیقت بتاتے ہوئے کابل انتطامیہ کے منہ پر زوردار طمانچہ دے مارا  اور اپنے افغانی وفاداری کا ثبوت پیش کیا۔

یہ صرف چند ہموطن نہیں ہے،جو امارت اسلامیہ کے عدالت سے مستفید ہوتے ہیں، بلکہ روزانہ ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں،  جن میں مظلوم عوام کو تحفظ دیا جاتا ہے۔ مثلا 16/ نومبر 2015ء صوبہ ننگرہار ضلع خوگیانی میں  مجاہدین نے کاروائی کے دوران 6 اغواء کاروں کو گرفتار اور رحیم شاہ نامی مغوی کو ان کے چنگل سے آزاد کروایا۔ اس سے ایک روز قبل صوبہ پکتیا ضلع احمدآباد کے عیسی خیل گاؤں کے رہائشی   ایک بچے جاوید ولد سیداحمد  کو اغواءکاروں سے رہا کرواکےضلع زرمت میں  ایک تقریب کے دوران انہیں خاندان کے سپرد کردیا، جس سے ان کے خاندان والوں میں خوشی کی لہر دوڑگئی۔ یہ ایسے حالت میں کابل انتظامیہ کے آنکھوں کے نیچے کابل شہر میں تاجر اور انسانی امدادی اداروں کے کارکن اغواء ہورہے ہیں۔

امارت اسلامیہ عوام کی خدمت اور ان سے دفاع اپنی اسلامی اور ملی فریضہ سمجھتی ہے۔ اللہ تعالی کے عظیم فضل اور رحمت سے ہر وقت عوامی خدمت کے لیے تیار ہے۔ افغانوں میں علاقائی، قومی، لسانی اور مذہبی  امتیازی سلوک اور فرق کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ سبھی کے تعاون اور خدمت کو اپنی ذمہ داری اور فخر سمجھتے ہیں۔ واللہ الموفق