جنگی جرائم جنوری2015

تحریر: سیدسعید رواں سال4جنوری2015ء کو صوبہ کاپیساکے دارالحکومت کے قریب کورہ تاج میں رکن پارلیمنٹ حبیب افغان کی جانب سے تین شہریوں [میرزاحمد،اغاگل اوران کابھائی]کے گھرجلائے گئے۔ 6جنوری کوصوبہ کنڑضلع مانوگی کے علاقے شوڑیک میں قابض افواج کے ڈرون حملہ میں دوافراد[سلطان سیداوران کابیٹا]شہیدہوگئے۔ 6جنوری کوصوبہ ہلمندضلع نوزادکے علاقے شغزوکاریزمیں افغان فورسزنے مقامی آبادی کی […]

تحریر: سیدسعید

رواں سال4جنوری2015ء کو صوبہ کاپیساکے دارالحکومت کے قریب کورہ تاج میں رکن پارلیمنٹ حبیب افغان کی جانب سے تین شہریوں [میرزاحمد،اغاگل اوران کابھائی]کے گھرجلائے گئے۔

6جنوری کوصوبہ کنڑضلع مانوگی کے علاقے شوڑیک میں قابض افواج کے ڈرون حملہ میں دوافراد[سلطان سیداوران کابیٹا]شہیدہوگئے۔

6جنوری کوصوبہ ہلمندضلع نوزادکے علاقے شغزوکاریزمیں افغان فورسزنے مقامی آبادی کی جانب راکٹ فائرکیاجومحمدصادق کے گھرپرجاگراجس میں ایک معصوم بچہ شہیدہواجبکہ ایک بچی سمیت تین خواتین زخمی ہوئیں۔

6جنوری کوصوبہ دایکندی ضلع گیزاب کے علاقے خلج میں پولیس کی فائرنگ سے گیارہ سالہ لڑکی شہیدہوگئی۔

9جنوری کوصوبہ ننگرہارضلع پیچراگام کے زمرخیل،مورگی،لنڈہ خیل،قلعہ لٹی اورقلعہ شورلامیں قابض افواج نے افغان فورسزسے مل کرچھاپہ مارا،اس دوران انہوں نے دوشہریوں کوشہیداورتین سوافرادکوحراست میں لیاجن میں 57نوجوانوں کونامعلوم مقام پرمنتقل کردیاگیااورباقی افرادکوتشددکانشانہ بنانے کے بعدرہاکردیاگیا،عینی شاہدین کے مطابق چھاپے دوران مقامی لوگوں کے گھروں سے قیمتی چیزیں بھی چوری کی گئی ہیں۔

10جنوری کوصوبہ پکتیکاکے صوبائی دارالحکومت کے قریب کلی بلوخیل حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے ایک شہری کوتشددکانشانہ بناکرشہیدکردیا۔

12 جنوری کوصوبہ خوست ضلع صبری کے مضافات میں پولیس کی فائرنگ سے تین بچیاں زخمی ہوئیں۔

12جنوری کوصوبہ غزنی ضلع شلگرکے علاقے غبرگون میں حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے خیال محمدکے گیارہ سالہ معصوم بچہ فدامحمدکوگھرسے اٹھاکرمسجدکے سامنے بے دردی سے شہیدکردیا۔

16جنوری کوصوبہ ننگرہارضلع حصارک کے علاقے سیاومیں حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے ایک شخص کوشہیدکردیا۔

17جنوری کوصوبہ ننگرہارضلع لعل پوری کے علاقے چکنورمیں قابض افواج کے ڈرون حملے میں تین افرادشہیدہوگئے۔

17جنوری کوصوبہ ننگرہارضلع چپرہارکے علاقے ماڑومیں پولیس کی فائرنگ سے تین افرادزخمی ہوگئے۔

18جنوری کوصوبہ پکتیکاضلع یحی خیل کے بازارمیں حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے ایک شخص[شہاب الدین ولدجلال الدین]کواپنی دکان میں شہیدکردیا۔

19جنوری کوصوبہ ننگرہارضلع خوگیانوکے علاقے وزیرمیرزاخیل میں قابض افواج کی بمباری سے دوخواتین،ایک بچہ سمیت پانچ افرادشہیدہوگئے۔

26جنوری کوصوبہ تخارضلع خواجہ غارکے علاقے گورتیپہ میں افغان فورسزنے آپریشن کے دوران ایک شخص شہیداورایک کوزخمی کردیا۔

26جنوری کوصوبہ ہرات ضلع شینڈنڈکے علاقے مسکین آبادمیں پولیس نے ایک شہری شہیدکردیا۔

26جنوری کوصوبہ ننگرہارضلع دروداتوکے ٹٹنگ،قلعہ بانڈہ اورحصارشاہی کے علاقوں میں افغان فورسزنے ڈیڑھ سوافرادکوجن میں جوان اوربوڑھے شامل تھے،شام تک قلعہ میں قیدکررکھاتھاجن پرتشددبھی کیاگیااس دوران فورسزنے گھروں میں داخل ہوکرقیمتی زیورات اورنقدرقم لے اڑے۔

28جنوری کوصوبہ فراہ ضلع بالابلوک کے علاقے خواجہ خڈراورشیوان میں افغان فورسزکے راکٹ حملے میں دس افرادزخمی ہوگئے۔

31جنوری کوکابل کے علاقے قابل بای میں پولیس نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف مظاہرے پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دوافرادشہیداورتین زخمی ہوگئے۔

31جنوری کوصوبہ غزنی ضلع شلگرکے علاقے علم خیل میں حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے غلام سخی نامی شخص کے گھرپرچھاپہ مارا،اس کے بھائی عبداللہ کوگھرسے نکال کرباہرشہیدکردیا۔

اقتباسات: [بی بی سی،آزادی ریڈیو=افغان اسلامک خبررساں ادارہ=پژواک،خبریال،لراوبر،نن ٹکی ایشیااوربینواویب سائٹس]