جنگی جرائم  جون2015 ‏

تحریر : سید سعید ‏4جون (2015 )کو صوبہ ننگرہارضلع اچین کے علاقے پخی خوڑمیں ایک شہری (غلام نبی)کی کارگاڑی پرقابض افواج نے ڈرون حملہ کیاجس کے نتیجے میں وہ شہیدہوا اور گاڑی تباہ ‏ہو گئی ۔ ‏4جون کو صوبہ نورستان ضلع وانٹ وایگل کے علاقے میں افغان فورسزنےایک قبائلی رہنما (حاجی عبدالبصیر‎(‎کو طالبان کے ساتھ […]

تحریر : سید سعید

‏4جون (2015 )کو صوبہ ننگرہارضلع اچین کے علاقے پخی خوڑمیں ایک شہری (غلام نبی)کی کارگاڑی پرقابض افواج نے ڈرون حملہ کیاجس کے نتیجے میں وہ شہیدہوا اور گاڑی تباہ ‏ہو گئی ۔

‏4جون کو صوبہ نورستان ضلع وانٹ وایگل کے علاقے میں افغان فورسزنےایک قبائلی رہنما (حاجی عبدالبصیر‎(‎کو طالبان کے ساتھ روابط رکھنے کے الزام میں شہیدکردیا۔

‏4جون کوصوبہ پروان، ضلع  سیاگر کے علاقے رحیم خیل میں سیکورٹی فورسزنے راکٹ داغاجوایک گھرمیں شادی کی تقریب پرلگاجس میں تین بچے شہید اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔

‏5  جون کو صوبہ خوست ضلع  علیشرمیں بٹی کے مقام پرقابض دشمن کے ڈرون حملے میں 35 شہری شہیداور متعددافرادزخمی ہو گئے، کہا جاتا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیاکہ ‏جب  علاقے میں ایک قبائلی رہنماانتقال کرگیاتھا،اس کودفن کرنے کے بعدلوگ اپنے گھروں کی طرف گاڑیوں میں جارہے تھے کہ راستے میں جاسوس طیارے نے دوگاڑیوں ‏پرمزائل گرائے،جس کے نتیجے میں یہ واقعہ پیش آیا،  صوبہ خوست کے قبائل نے اس واقعہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اورواقعہ کی تحقیقات کرنے اورملزمان کوقرارواقعی ‏سزادینے کامطالبہ کیاانہوں  نے ان تمام افواہوں کی تردیدکی کہ اس حملے میں طالبان مارے گئے انہوں نے دعوی کیاکہ جاں بحق اورزخمی ہونے والے تمام افرادعام شہری تھے۔  ‏

‏  5 جون کو صوبہ غزنی کے مرکز کے قریب نوغی گاؤں پرافغان فوجیوں نے مارٹرگولے داغے جوعلاقے میں  رحمت اللہ کی رہائش گاہ پرجاگرے،ان کے گھر میں شادی کی ‏تقریب جاری تھی اس لئے زیادہ  ہلاکتیں ہوئیں، عینی شاہدین نے کہا ہے کہ حملے میں سات افراد (احمد ولدشیرمحمد، ذکی اللہ اور رفیع اللہ صلاح الدین کے بیٹے،میرزاخان ولد ‏عبدالرحمن، امیرمحمد ولدشیرآغا ، سمیع اللہ اوراخترمحمد) شہید اور دوافراد زخمی ہوگئے۔

‏5جون کو صوبہ بدخشان ضلع  جرم کے علاقے فرغامنج میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوا۔

‏7 جون کومیڈیانے یہ رپورٹ شائع کرکے دعوی کیاکہ صوبہ غزنی ضلع قرہ باغ کے  مختلف علاقوں جرکنہ،کاکااوراکبرقلعہ میں پولیس نے فصلوں اور باغات کوتباہ کردیااور دو سو ‏خاندانوں کو علاقے سے نقل مکانی پرمجبورکردیاہے،مقامی لوگوں نے میڈیاکو بتایا ہے کہ سیکورٹی فورسزپرجب طالبان حملے  کرتے ہیں تواس کے بعدوہ مقامی لوگوں کوتنگ کرتے ‏ہیں۔   ‏

‏8  جون کو صوبہ پکتیا ضلع نگہ کے علاقے ورسکی میں پولیس نے طالبان سے جھڑپ کے بعدتیس عام شہریوں حراست میں لیا۔ ‏

‏8جون کوصوبہ غزنی ضلع  اغزوکے قلعہ سعادت کےگاؤں میں فوجیوں نے اندھادھندفائرنگ کرکے ایک خاتون کوشہیداوردوافرادکوزخمی کردیا۔

‏9جون کوصوبہ بادغیس ضلع غورماچ کے علاقے محمدخان کاریزمیں پولیس کی فائرنگ سے ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوا۔ ‏

‏13 جون کوصوبہ ہرات ضلع شنڈنڈ کے علاقے زوال میں فورسزکی فائرنگ سے9افرادشہیداور15زخمی ہوئے، ہرات کے سابق صوبائی کونسل کےرکن تورمحمد ظریفی نے کہا ہے ‏کہ سیکیورٹی فورسز نے بغیر تحقیق کے لوگوں کے گھروں پرمارٹر گولے فائرکئے گئے ،اس واقعہ کے بعدلوگوں کی بڑی تعدادضلعی گورنرہاوس کے سامنے جمع ہرشدیداحتجاج ‏کیااورمطالبہ کیاکہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کوفوری طورپرسزادی جائے۔

‏13 جون کو مشرقی صوبے کنڑ کے ضلع  وٹہ پورمیں قراء کے مقام پرقابض افواج کے ڈرون حملے میں  تین شہری (استاد عبدالقدوس ودیگردوافراد) شہید ہوگئے۔ ‏

‏14جون کوصوبہ قندوزضلع امام صاحب کے علاقے تاشگذرمیں فوجیوں نے ایک گھرپرراکٹ داغاجس کے نتیجے میں  اس گھرمیں کام کرنے والے چارافرادموقع پر شہید ہوئے۔  ‏

‏14 جون کوصوبہ غزنی ضلع قرہ باغ کے علاقے شاغولی میں پولیس نے فائرنگ کرکےدو خواتین کوشہید اور ایک خاتون سمیت تین افرادزخمی ہوگئے،صوبائی کونسل کے رکن ‏عصمت اللہ جامرادنےمیڈیاکو بتایا ہے کہ مذکورہ واقعہ پولیس اہلکاروں کی فائرنگ کی وجہ سے پیش ہوا۔

‏14جون کوصوبہ فراہ ضلع پشترودکے مضافات میں فوجیوں کے راکٹ حملے میں ایک عورت شہید اور دوافرادزخمی ہو گئے ۔

‏14جون کوصوبہ فراہ ضلع گلستان کے مضافات میں فورسزکی فائرنگ سے دوخواتین سمیت5افراد زخمی ہوئے ۔ ‏

‏14جون کوصوبہ زابل کے دارالحکومت قلات کے قریب سیجان گاؤں میں سیکورٹی اہلکاروں کےمارٹرحملے میں ایک گھر کے دو نوجوان شہیداورایک شخص  زخمی ہوا۔

‏15جون کو صوبہ کاپیساضلع نجراب کے علاقے افغانیہ میں سیکورٹی فورسزکے راکٹ حملے میں دو شہری شہید ہوگئے، ایک شخص زخمی  ہوااور کئی لوگوں کے مکانات بھی متاثر ‏ہوئے۔ ‏

‏16 جون کوصوبہ غورضلع شیکوٹ کےعلاقے نورک میں رینجرزنے جب ان کی گاڑی  بارودی سرنگ میں تباہ ہوئی، مقامی لوگوں کےدس گھروں کو اگ لگادی گئی۔

‏17 جون کو صوبہ زابل ضلع شاجوئی کے علاقے گاجوی میں فوجیوں نے ایک بم دھماکے کے بعد کئی افرادپرتشددکیااوران پانچ افرادکوحراست میں لیا۔ ‏

‏19جون کوصوبہ زابل  ضلع شاجوئی کے بازارمیں موٹرسائیکلوں کےایک دکاندارکو شہیدکردیا۔ ‏

‏20جون کوصوبہ کنڑ ضلع مرورہ کے مانوگی گاؤں میں سیکورٹی فورسز کے حملے میں ایک بچہ شہید اور تین بچے زخمی ہوئے ہیں۔

‏23 جون کوصوبہ قندوز ضلع چہاردرہ کے علاقے خان رسول میں قابض افواج نے ایک مسجد پرڈرون حملہ کیاجس کے نتیجے میں آٹھ بچے جو قران پاک کی تعلیم حاصل کرنے میں ‏مصروف تھے،شہیدہوگئے۔  ‏

‏27 جون کوصوبہ فاریاب ضلع گرزیوان کے علاقے مردیان میں پولیس کے حملوں میں چار مکانات تباہ اورایک خاتون زخمی ہوگئی۔  ‏

‏28 جون کو مشرقی صوبہ کنڑضلع غازی آبادمیں جلالہ کے مقام پر فوج نے طالبان کے ساتھ جھڑپ کے بعدشہریوں کی ایک کارکونشانہ بناکراس میں سوارتین شہری ‏شہیدہوگئے۔ ‏

‏28 جون کوصوبہ دائیکندی ضلع اجرستان کے علاقے سیدخیل میں فوجیوں کی فائرنگ سے ایک عورت شہیداور دوافراد زخمی ہوئے۔

‏29 جون کوصوبہ روزگان ضلع دہراودکے علاقے مزارکلی میں سیکورٹی اہلکاروں نے راکٹ داغاجوایک خیمےپرجاگراجس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت بارہ شہری زخمی ہو ‏گئے۔ ‏

اقتباسات[ بی بی سی،آزادی  ریڈیو = افغان اسلامک خبر رساں ادارہ،پژواک،خبریال،لراوبر،نن ٹکی ایشیااوربینواویب سائٹس]‏