جنگی جرائم مئی2015‏

تحریر : سیدسعید یکم مئی2015ء کوصوبہ زابل ضلع شاجوی کے علاقے باغتومیں فورسزنے چھاپے کے دوران ایک بے گناہ شخص[حاجی عبدالباری]کے پندرہ سالہ بیٹے کوحراست ‏میں لیکرنامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔ ‏4مئی کوصوبہ ہرات ضلع شینڈنڈکے علاقے بارتخت میں پولیس کی فائرنگ سے ایک خاتون شہیداوراس کاشوہرزخمی ہوا۔ ‏4مئی کوصوبہ فاریاب ضلع المارمیں دیوانہ خانہ کے […]

تحریر : سیدسعید

یکم مئی2015ء کوصوبہ زابل ضلع شاجوی کے علاقے باغتومیں فورسزنے چھاپے کے دوران ایک بے گناہ شخص[حاجی عبدالباری]کے پندرہ سالہ بیٹے کوحراست ‏میں لیکرنامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔

‏4مئی کوصوبہ ہرات ضلع شینڈنڈکے علاقے بارتخت میں پولیس کی فائرنگ سے ایک خاتون شہیداوراس کاشوہرزخمی ہوا۔

‏4مئی کوصوبہ فاریاب ضلع المارمیں دیوانہ خانہ کے مقام پرطالبان سے جھڑپ کے بعدفورسزکے راکٹ حملے میں چاربچوں سمیت پانچ افرادزخمی ہوگئے۔

‏5مئی کوصوبہ فراہ ضلع بالابلوک کے شوراب گاوں میں حکومتی فورسزکے حملے میں ایک گھرتباہ اورایک معصوم بچہ شہیدہوا۔

‏7مئی کوصوبہ پروان ضلع بگرام کے علاقے گجرخیل میں قابض افواج نے نمازیوں پراندھادھندفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شخص شدیدذخمی ‏ہوا،مقامی لوگوں نے اس واقعہ کے خلاف کاپیسا،پروان قومی شاہراہ پراحتجاج کیااورامریکہ کے خلاف شدیدنعرہ بازی کرکے واقعہ کی مذمت کی ۔

‏9مئی کوصوبہ ہرات ضلع شینڈنڈکے بازارمیں فورسزنے ایک عام شخص کوشہیدکردیا،اس واقعہ کے اگلے روزعوام نے احتجاجی مظاہرہ کیااورقاتل کی گرفتاری ‏اورقرارواقعی سزادینے کامطالبہ کیا۔

‏10 مئی کوجارحیت پسندوں نے افغان فورسزسے ملکرصوبہ ننگرہارضلع خوژیانو کے علاقے خیرمنی اورژوری میں آپریشن کے دوران ملک نقیب اللہ سمیت ‏دوخواتین کوشہیدکردیااوردرجنوں لوگوں کوحراست میں لیا،مکینوں نے بتایاکہ ان کے گھروں سے تلاشی لینے کے دوران قیمتی اشیاء بھی  چراکرلے گئے۔

‏13مئی کوصوبہ لغمان ضلع قرغی کے امبیرکے مقام پرقابض افواج کے فضائی حملے میں دوافرادشہیداورایک شخص زخمی ہوا۔

‏14مئی کوصوبہ بدخشان ضلع جرم کے آس پاس پولیس نے فائرنگ کرکے ایک شخص شہیدکردیا۔

‏14مئی کوصوبہ غزنی کے ضلع شلگرکے لوگوں نے میڈیاکے نمائندوں کوبتایاکہ حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے چودہ گاوں کے لوگوں کوعلاقہ چھوڑنے ‏پرمجبورکردیاگیاہے،ان کے مطابق ان کے گھروں پرچھاپے مارے جاتے ہیں اوربلاجوازلوگوں کوحراست میں  لیاجاتاہے۔

مقامی لوگوں نے شکایت کی کہ گزشتہ چنددنوں کے دوران کلی شہبازسے 17،افراد،کلی خزسے 18افراد،کلی مرادی سے 16،      افراد،کلی اتل سے 14،    افراد،کلی ‏غولہ سے 11 افراد،کلی میداووال سے 12 افراد،کلی دبلہ سے 10 افراد،کلی عاقل سے 10 افراد،کلی گلوسے 14افراد،کلی خوشحال سے 9، افراد،کلی روستم سے ‏‏12 افراد،کلی منارسے 13افراد اورکلی نظرسے 18افرادکوحراست میں لیاگیا۔

‏15مئی کوصوبہ بدخشان ضلع وردوج کے علاقے خاشیبن اوراسترب میں پولیس کی فائرنگ سے تین بچے شہیدہوگئے،اوردوخواتین سمیت چارافرادزخمی ہوگئے۔

‏16مئی کوصوبہ میدان وردگ ضلع جلریزکے علاقے زیولات میں فورسزکے راکٹ حملے میں تین بچے زخمی ہوگئے۔

‏17مئی کوقندہارکے مین بازارمیں صرافہ مارکیٹ کے قریب جنرل رازق کے اہلکاروں نے ایک ٹیکسی ڈرائیورکوشہیدکردیا۔

‏18مئی کوصوبہ میدان وردگ ضلع سیدابادکے علاقے قلعہ شش میں ایک گھرپرقابض افواج کی بمباری کے نتیجے میں ایک شخص شہیداورمتعددزخمی ‏ہوگئے،مکینوں کے مطابق یہ بمباری اس وقت کی گئی جب سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں جارحیت پسندوں کاایک فوجی ٹینک تباہ ہوااوراس میں سوارتمام ‏اہلکارہلاک وزخمی ہوگئے۔

‏20مئی کوصوبہ بغلان کے مرکزی ضلع بغلان میں مقامی لوگوں نے میڈیا کوبتایاکہ مخلوط حکومت کے زیرانتظام جاری آپریشن جوگزشتہ بیس روزسے جاری ‏ہے،میں دس شہری شہیداور28افرادزخمی ہوئے جن میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔

‏21مئی کوصوبہ کنڑضلع وٹہ پورکے علاقے کٹارالمازمیں قابض افواج کی بمباری میں تین افرادشہیدہوگئے۔

‏21مئی کوصوبہ پکتیاضلع پٹان کے مقبلوغونزی کے مقام پرپولیس کی فائرنگ سے ایک خاتون اوردوبچے زخمی ہوگئے۔

‏27مئی کوصوبہ غزنی ضلع خوژیانوکے علاقے کاریزاورپرانے شہرمیں فورسزکی جانب سے کئے جانے والےراکٹ حملے میں دوخواتین اوردوبچے زخمی ہوگئے۔

‏31مئی کوصوبہ لوگرضلع برکی برک کے علاقے طورخیل پرفورسزنے چھاپہ مارا،گھروں کی تلاشی لینے کے دوران مکینوں کومالی نقصان پہنچایا،بعدازاں فورسزنے ‏فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک استاداوردوطالب علم شہیدہوگئے جبکہ دوخواتین،ایک بچہ سمیت چارافراد زخمی ہوگئے۔

اقتباسات: [بی بی سی،آزادی ریڈیو=افغان اسلامک نیوزایجنسی=پژواک،خبریال،لراوبر،نن ٹکی ایشیااوربینواویب سائٹس]‏