ہرات

ہرات میں پاشدان ڈیم کے بڑے منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا

ہرات میں پاشدان ڈیم کے بڑے منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا

 

کابل۔ (خصوصی رپورٹ)
امارت اسلامیہ کے نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر نے گزشتہ روز صوبہ ہرات میں پاشدان ڈیم کا افتتاح کر دیا۔
اس حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب سے ملا بردار اخوند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ملک پر مسلط بیرونی جارحیت، جنگ، سیاسی و اقتصادی عدم استحکام اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کی وجہ سے افغانستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جس کے باعث عوام کو سماجی اور معاشی مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ ملک کی خود انحصاری، سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے دیگر شعبوں کے ساتھ قدرتی وسائل کے انتظام کے لیے کمربستہ ہے۔ ان ڈیموں کے باقی ماندہ کاموں کو مکمل کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے مطابق کئی ڈیموں پر عملی کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ان ڈیموں میں سے ایک پاشدان ڈیم ہے جس کا کام شروع ہو چکا ہے۔

ملا برادر اخوند نے کہا کہ پاشدان ڈیم منصوبہ ہرات کے لیے اہم اور ناگزیر ہے، انہوں نے ہرات کے عوام کو یقین دلایا کہ امارت اسلامیہ اس منصوبے کی تکمیل کے لیے پوری قوت کے ساتھ پرعزم ہے اور اس کام کو وقت پر مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں امارت اسلامیہ ان تمام منصوبوں کو شروع کرے گی جو ان کے معاشی مسائل کو حل کر سکیں۔

افتتاحی تقریب سے وزیر پانی و توانائی ملا عبداللطیف منصور نے اپنے خطاب میں کہا کہ درجنوں افغان اور غیر ملکی انجینئرز پاشدان ڈیم میں کام کر رہے ہیں، امارت اسلامیہ نے ملک میں مثالی امن قائم کرنے کے بعد معیشت کی بحالی کے لئے ملک بھر میں درمیانے اور چھوٹے منصوبوں پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پاشدان ڈیم صوبہ ہرات کے ضلع کروخ میں واقع ہے جس کی لمبائی 1167 میٹر اور اونچائی 42 میٹر ہے، یہ 54 ملین کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کرے گا اور 200 ملین کیوبک میٹر بارش کے پانی کے انتظام کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔ اس ڈیم کی تعمیر سے 13,000 ہیکٹر زمین سیراب ہوگی اور 2 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔

یہ ڈیم سیلابی پانی محفوظ اور صوبہ ہرات کے تمام شمالی علاقوں کو سیراب کرے گا، اس ڈیم پر 117 ملین امریکی ڈالر لاگت آئے گی جس میں ڈیم کی تعمیر، بجلی کی پیداوار، سڑک، عارضی ڈائیورژن روڈ، سپل وے، انٹیک اور پاور ہاؤسز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 400 افراد کو براہ راست روزگار کے مواقع ملیں گے۔