“جان کیری” نے کابل کٹھ پتلی انتظامیہ کو  مزید رسوا کردی؟!!

ہفتہ وار تجزیہ 09/ اپریل 2016ء بروز ہفتہ غاصب امریکی وزیر خارجہ جان کیری غیراعلانیہ دورے پر کابل پہنچے اور کابل میں دوہری انتطامیہ کے حکام سے کئی اجلاسوں میں شرکت کی۔ دن کے اختتام پر ایک کانفرنس میں نمودار ہوئے اور نہایت متکبرانہ انداز میں کہا کہ : قومی اتحادی حکومت کا وقت پانچ […]

ہفتہ وار تجزیہ

09/ اپریل 2016ء بروز ہفتہ غاصب امریکی وزیر خارجہ جان کیری غیراعلانیہ دورے پر کابل پہنچے اور کابل میں دوہری انتطامیہ کے حکام سے کئی اجلاسوں میں شرکت کی۔ دن کے اختتام پر ایک کانفرنس میں نمودار ہوئے اور نہایت متکبرانہ انداز میں کہا کہ : قومی اتحادی حکومت کا وقت پانچ سال ہے۔

انہوں نے تقریبا بیس ماہ قبل تمام اصولوں اور ضوابط کے خلاف اس وقت کے انتخابی نتائج کو لغوہ قرار دیے  اور امریکی سفارت میں شدید اختلافات کے بعد – قومی اتحادی حکومت ۔ کے نام سے کابل دوہری اور متنازع انتظامیہ جنم دی، آج اس ناکام انتطامیہ کی مدت میں غیرمنطقی طور پر توثیق کردی۔

جان کیری کے اس عمل کا دنیا کے لیے یہ پیغام ہے کہ امریکہ اب تک کسی قانون کا احترام کرتا اور نہ ہی خود کو وفادار سمجھتا ہے اور اس جمہوریت کو بھی پانی میں بہادی، جسے عملی کرنے کے بہانے لاکھوں افغانوں کا قتل عام کیا۔ لاکھوں امریکیوں کو اس ناجائزجنگ کی آگ میں جھونک دیے اور کھربوں ڈالر خرچ کیے۔

جان کیری کے خطاب نے ایک جانب کابل کٹھ پتلی انتظامیہ کو رسوائی اور خجالت کے دریا میں ڈوب دی اور دوسری طرف افغان غیور عوام کے قہروغضب کے موج کو ابھار دی اور وہ افراد بھی بخوبی سمجھ گئے، جو کابل انتظامیہ میں مختلف بہانوں سے فرائض منصبی انجام دے رہا ہے، اس کے بعد اس غلام انتطامیہ میں ڈیوٹی دینے کے لیے ان کے پاس کوئی دلیل اور بہانہ نہیں ہے۔

کابل دوہری نااہل انتظامیہ کا مزید کوئی قانونی جواز ہےاور نہ ہی بقاء کا موقع، یہ انتظامیہ جو  پہلے سے ہی بکھر چکی تھی اور سیاسی مبصرین کے مطابق کھائی کے دہانے کھڑی ہے۔ ایک طرف باہمی تنازعات اور کشمکش میں بےاختیار اور دوسری جانب عوامی ناراضگی عروج کو پہنچ چکی ہے۔ بےروزگاری، کرپشن اور غبن، عوام کی روزمرہ زندگی کا پہیہ جام ہے، اب چونکہ جان کیری کے آمرانہ فیصلے نے مزید زوال اور نابودی کی طرف دھکیل دی۔ عوام کو عمومی قیام سے روبرو کیا ہے۔ ابلاغی ذرائع کے مطابق جان کیری کے اس غیرمعقول اور جارحانہ حرکت نے وطن عزیز کو بحران سے دوچار کیا ہے ، جس نے مختلف سیاسی جماعتوں، سیاسی اور بااثر شخصیات، بلکہ عوامی انتقادات کو پروان چڑھارکھا  ہے۔

امریکہ نے پندرہ سالہ جارحیت کے دوران اپنے وعدوں کو نہیں نبھایا۔ تعمیرنو کے بہانے افغانستان کو تباہ کردیا، معاشی ترقی کے بجائے عوام کو غربت اور فقر سے روبرو کیا۔ ہمارے نوجوان بحر وبر میں موت سے پنجہ آزما ہیں۔ آج انہوں نے(جان کیری) ان کے مرضی کے نظام جمہوریت کو انارشیزم میں بدل دیا۔

وطن عزیز میں استعمارکے ان ناجائز اعمال اور مظالم نے امارت اسلامیہ کو مجبور کی، کہ اپنی مقدس جہادی کاروائیوں کو جاری رکھے اور پنے دین، عوام اور وطن سے دفاع کریں۔ اسی لیےمنگل کے روز  05/ رجب المرجب بمطابق 12/ اپریل 2016ء کو”عمری آپریشن” کے نام نئی کاروائیاں شروع کیں، تاکہ اپنے ملک کو آزاد اور عوام کی مرضی سے افغان شمول اسلامی حکومت کے لیے راہ ہموار کریں۔  واللہ الموفق