صالح کا کالا مافیا اور عوام کے خلاف ظلم اور نفرت کے نئے جال !!

آج کی بات کابل یونیورسٹی پر حالیہ حملے کے بعد کابل انتظامیہ کے نائب صدر اور ان کا عملہ اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرسکا اور سب نے حملے کے اصل مجرموں کی نشاندہی کی۔ تو اب انہوں نے سفید جھوٹ ، سازشوں اور پروپیگنڈوں کا سہارا لیا ہے ۔ اس جھوٹ کے تناظر میں […]

آج کی بات

کابل یونیورسٹی پر حالیہ حملے کے بعد کابل انتظامیہ کے نائب صدر اور ان کا عملہ اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرسکا اور سب نے حملے کے اصل مجرموں کی نشاندہی کی۔ تو اب انہوں نے سفید جھوٹ ، سازشوں اور پروپیگنڈوں کا سہارا لیا ہے ۔
اس جھوٹ کے تناظر میں اس نے کل ایک جعلی ویڈیو جاری کی جس میں اس حملے کا ماسٹر مائنڈ “عادل پنجشیری” نامی شریعت فیکلٹی کا طالب علم ظاہر کیا گیا ہے ۔
امراللہ صالح کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں شامل شخص عادل پنجشیری نے خود کو حملوں کا ماسٹر مائنڈ کے طور پر ظاہر کیا اور اس نے ڈکیتی ، قتل ، شہریوں کی ہلاکت ، منڈیوں اور اونچی عمارتوں میں بم رکھنے کا اعتراف کیا۔ مختصر یہ کہ امراللہ صالح اور اس کا عملہ اس جعل سازی کے ذریعے یہ ظاہر کرنا چاہتا ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکت ، چوری ، اغوا اور ڈکیتی کی واردات میں طالبان ملوث ہیں۔
غیر ملکیوں کے جاسوس امراللہ صالح جس نے کابل شہر میں امن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، اور اب وہ اس میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے، اب اسی مبہم بیانات اور اس طرح کی وحشیانہ حرکتوں کے ذریعہ لوگوں پر یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ یونیورسٹیوں، انسٹی ٹیوٹ اور اسکولوں پر حملوں ، قتل و غارت گری اور اسی طرح کے تشدد کے مرتکب وہ لوگ ہیں جو اسلامی علوم و شریعت کے طالب علم یا دینی مدارس کے طلبہ ہیں تاکہ امارت اسلامیہ کے خلاف رائے عامہ کو تبدیل کیا جاسکے؟ بین الافغان مذاکرات میں نئی ​​رکاوٹیں پیدا کریں اور مظلوم افغان عوام کو امن کے اس سنہری موقع سے محروم کر دیں۔

تاہم امارت اسلامیہ کا مشن اور نظریہ داعش اور اسی طرح کے گروہوں سے بالکل مختلف ہیں اور افغانستان میں داعش کی شورش کو عملی طور پر شکست ہوئی ہے لہذا اب امراللہ صالح اور داعش ملیشیا کے تربیت کار اور پناہ گزین جان بوجھ کر طالبان اور داعش کو ایک مشن کے پیروکار ظاہر کرنا چاہتے ہیں اور داعش کے خونخوار عناصر نے افغانستان کے مسلم عوام پر جو مظالم ڈھائے ہیں، طالبان بھی ان میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ قوم کو سورج کی طرح واضح ہے کہ طالبان نے تمام کرپٹ حلقوں کے خلاف ایک مقدس جدوجہد کا آغاز کیا ہے۔

کابل انتظامیہ کے حکام جو چوروں ، اسمگلروں ، غنڈوں اور اغوا کاروں کے انچارج ہیں ، انھیں معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے خلاف افغان عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور جو دنیا کی سپر پاور کو اللہ اپنے فضل و کرم اور مدد سے شکست دے سکتا ہے، وہ یہ طاقت اور صلاحیت بھی رکھتا ہے کہ ان کے کرائے کے ملیشیا + گروپوں کو ختم کریں اور افغانستان کی مقدس سرزمین کو ان کے فتنہ ، نقصان اور بدعنوانی سے ایک بار پھر آزاد کرائیں۔
ان شاء اللہ