“عزم” جہادی آپریشن اپنے واضح پیغام کے ہمراہ

افغان عوام اپنے اباواجداد کی دلیری، بہادری اور جارحیت کے خلاف جہادی مزاحمت کے پُروقار تواریخ کے حامل ہیں۔ انہوں نے ہر استعمار،ظالم اور قابض کو اپنے ہی وقت میں دندان شکست جواب دیا ہے۔ تلواروں کے ہمراہ میدان جنگ میں کھود پڑے ہیں اور جارح دشمنوں کو اپنی سرزمین سے مار بھگایا ہے۔ افغانوں […]

افغان عوام اپنے اباواجداد کی دلیری، بہادری اور جارحیت کے خلاف جہادی مزاحمت کے پُروقار تواریخ کے حامل ہیں۔ انہوں نے ہر استعمار،ظالم اور قابض کو اپنے ہی وقت میں دندان شکست جواب دیا ہے۔ تلواروں کے ہمراہ میدان جنگ میں کھود پڑے ہیں اور جارح دشمنوں کو اپنی سرزمین سے مار بھگایا ہے۔

افغانوں کی تاریخی افتخارات کو دیکھتے ہوئے امریکی استعمار نے جارحیت کی ابتداء سے مکارانہ اور دھوکہ پر مبنی پالیسی اپنالی (وَمَكَرُوا مَكْراً كُبَّاراً ) اس فکر اور سوچ سے جارحیت کو آزادی، عدالت اور تعمیر نو کا نام دیا ، تاکہ افغان عوام طیش میں نہ آئیں،عوام کو ورغلانے کے لیے بار بار اعلانات کیے، کہ ان کے فوجی تحرکات اور مسلحانہ حملے افغانستان پر قبضے کے لیے نہیں، بلکہ ان کےاہم مقاصد ہیں۔ عوام کیساتھ امداد، عوام کی مرضی سے خادم حکومت کا قیام، بدمعاشوں کا قلع قمع کرنا وغیرہ ، وہ وعدے تھے، جو وقت گزرنے کیساتھ ساتھ پانی میں بہہ گئے۔

افغان عوام اپنی تجربات کی رو سے جارحیت اور غاصبوں کا تشخیص کرسکتا ہے، پہلے روز سے اس عقیدے اور یقین پرتھے، کہ یہ بے بنیاد، من گھڑت اورصرف پروپیگنڈہ ہے۔وہ جانتے اور سمجھ رہے ہیں کہ استعمار کے بڑے بڑے استعماری اہداف ہیں، جن سے ہماری اسلامی تشخص اور ملی ثقافت کو بدلنا چاہتاہے، ہماری انسانی کرامت اور افغانی زیبا اخلاق کو مغربی منحوس تہذیب کے زیر اثر لانے سے انہیں تباہ کرتا ہے۔ ہم خوب سمجھتے ہیں کہ استعمار اور مکار دشمن صرف اس مقدس سرزمین کے قبضے پر اکتفاء نہیں کرتا، بلکہ دشمن نے عزم کررکھا ہےکہ ہماری مقدس سرزمین کیساتھ ملک کے سرمایہ اور عوام کے اسلامی، فکری اور افغانی اقدار سبھی پر قبضہ کریں۔

لیکن الحمدللہ “عزم” جہادی آپریشن کے ابتداء میں امارت اسلامیہ کے مسلسل اور ملک بھر میں فتوحات اور پیش قدمی نے ظاہر کردی، کہ افغان عوام اپنے بہادر فرزندوں کے کاروان کی حمایت کرتاہے، استعماری امیدوں کے خلاف مجاہدین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں،جنہوں نے اجنبی کے ہاتھوں بنوائی جانے والی دوہری اور بے اختیار انتظامیہ کے منہ پر زور تھپڑرسید کی۔ استعماری دشمن کے آخری اسٹریٹیجی کو نطفے ہی میں ناکارہ بنادی، بےنتائج الیکشن کے ڈرامے اور متفکر اور غیر متفکر کی مشترکہ مشن کی اہلیت کو بھی چیلنج کیا، استعماری انخلاء کی 2016ء کے حقیقیت کو بھی للکارا۔

“عزم” جہادی آپریشن کی برکت سے کم ہی عرصے میں ملک کے شمال و جنوب ، مشرق و مغرب اور مرکز میں قابل ذکر فتوحات رونما ہوئيں۔ بہادر مجاہدین نے ملک کے دارالحکومت کابل سمیت متعدد صوبوں میں دشمن پر شب خون ماریں۔ استعماری دشمن کی شکست اور آخری نابودی کے لیے راہ ہموار کردی اور دشمن کو شکست دینے اور اپنی سرزمین سے اجنبیوں کو مار بھگانے کی افغان تاریخ کے فخر کے حصول کے لیے ایک بار پھر راہ ہموار کردی۔

“عزم” جہادی آپریشن امریکی جارحیت اور قبضے کے خلاف افغان عوام کی جہادی عزم اور مضبوط ارادے کی مثال پیش کرتی ہے اور اس کے ہمراہ یہ واضح پیغام ہے کہ عوام جارحیت کا خاتمہ چاہتی ہے، استعماری افواج کی موجودگی کی صورت میں کسی حکومت اور انتظامیہ کی حمایت نہیں کرتی اور نہ ہی بےبنیاد نعروں اور بے مفہوم وعدوں پر یقین رکھتی ہے۔

“عزم” جہادی آپریشن عوام کے ان فرزندوں کے لیے، جو استعمار کے منحوس پروپیگنڈوں کے زیر اثر ان کے مفاد میں نام نہاد نیشنل آرمی، قومی پولیس اور اربکی کے صفوف میں شامل ہیں، ایک واضح پیغام کا حامل ہے، انہیں احترامانہ طور پر مجاہدین کی مقدس صفوف کی جانب مدعو کرتی ہے۔ اسلام اور ملک کی دفاع کی راہ میں ان نوجوانوں کی اشتراک کو اہم سمجھتی ہے، جو گذشتہ اوقات میں یا آج امارت اسلامیہ کے مجاہدین سے یکجا ہوئے ہیں اور یا ہورہے ہیں ۔ واللہ الموفق