عوام کو  استعماری سازشوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے!

کئی دنوں سے بجلی کے  ٹوٹاپ نامی منصوبے پر ملک کے کئی علاقوں میں قومی، علاقائی اور مذہبی نفرتوں میں اضافہ ہوا ہے۔جس کی افغان تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ یہ سب کچھ استعمار کے ایماء اور کٹھ پتلی انتظامیہ کی زیرنگرانی اس وجہ سے ہورہا ہے  ، تاکہ ایک جانب قومی منصوبوں کے عملی […]

کئی دنوں سے بجلی کے  ٹوٹاپ نامی منصوبے پر ملک کے کئی علاقوں میں قومی، علاقائی اور مذہبی نفرتوں میں اضافہ ہوا ہے۔جس کی افغان تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ یہ سب کچھ استعمار کے ایماء اور کٹھ پتلی انتظامیہ کی زیرنگرانی اس وجہ سے ہورہا ہے  ، تاکہ ایک جانب قومی منصوبوں کے عملی اور ملک کی ترقی کا سدباب ہوجائے اور دوسری جانب افغان عوام  ہمیشہ کے لیے آپس میں دشمن، اپنی ضروریات اور امیدوں  کے تکمیل کے لیے  استعمار اور اس کے ایجنٹوں کے محتاج رہے۔ اپنی خودمختاری سے محروم ہو، بلکہ استعمار کے مطالبات اور خواہشات کے مطابق تگ و دو کریں۔

افغان عوام ابتداء سے استعمار اور غاصبوں کی قباحت سے باخبر تھے، کہ کس کے لیے آیا اور کیا چاہتا ہے! اسی وجہ سے اس کے خلاف مقدس جہاد شروع کیا، جو تاحال جاری ہے، مگر بعض بے خبر اور خوش فہمی میں مبتلا افراد  استعمار اور اس کے ایجنٹوں  کے من گھڑت دعوؤں پر یقین کرتا رہا۔ اب حقیقت سمجھ گئی ، کہ استعمار اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ کیا چاہتی ہے اور کس کے لیے کام کرتی ہے! اگر  انہیں حقیقی طور پر  افغان عوام کی پرواہ ہوتی، تو  پندرہ برسوں کے دوران اتنی فراوان امکانات  کیساتھ ساتھ کم ازکم پانی کا ایک ڈیم تعمیر کرتا، جس سے افغان عوام کو کسی وقت تک  آرام ملتا اور اجنبی احتیاج سے چھٹکارا حاصل کرتا۔

امارت اسلامیہ افغانستان ملک کے تمام برادریوں اور عوام کو بتاتی ہے کہ استعمار اور اس کے ایجنٹوں کی سازشوں کا شکار نہ بنیں! انہیں ہوشیار رہنا چاہیے! اپنے مبارک دین کے حکم پر فوری توجہ دیں۔ ہمارا اور تمہار دین مسلمانوں کو حکم دیتا ہے کہ ہر قسم کی علاقائی، قومی اور لسانی نفرتوں سے خود کو  بچائیں اور یہ سلیم فطرت کا مطالبہ ہے۔

اپنے فکر، قوت اور اختیار کو ایک دوسرے کو کمزور اور سرنگوں   کرنے کے بجائے استعمار اور اس کے ایجنٹوں کو مار بھگانے کے لیے استعمال کریں،  تاکہ اپنی خودمختاری کو حاصل اور ایک پرامن اور خوشحال زندگی کے لیے راہ ہموار ہوجائے ۔ وما ذالک علی اللہ بعزیز