موسم سرما میں جنگی آپریشن اور  صلح کا یتیم منصوبہ…؟!!

اہل وطن کو معلوم ہے کہ استعمار اور کابل دوہری انتطامیہ نے وطن عزیز میں امن کے لیے جھوٹ پر مبنی نعرے شروع کی ہے۔ دونوں امن کے لیے نہیں بلکہ ایک مشترکہ منحوس مقصد کے لیےمیدان میں کھود پڑے  ہیں۔ عوام کے خلاف بدبخت قبضے اور ہلاکت خیز لڑائی کو مزید طول دینا چاہتے […]

اہل وطن کو معلوم ہے کہ استعمار اور کابل دوہری انتطامیہ نے وطن عزیز میں امن کے لیے جھوٹ پر مبنی نعرے شروع کی ہے۔ دونوں امن کے لیے نہیں بلکہ ایک مشترکہ منحوس مقصد کے لیےمیدان میں کھود پڑے  ہیں۔ عوام کے خلاف بدبخت قبضے اور ہلاکت خیز لڑائی کو مزید طول دینا چاہتے ہیں۔

موجودہ وقت میں صلح کی روک تھام کے لیے استعمار اور کٹھ پتلیوں کی تازہ ترین تگ ودو  کو درج ذیل جملوں میں خلاصہ کی جاتی ہیں، تاکہ سب کے سامنے  دشمن کا جھوٹا چہرہ رسوا ہوجائے:

امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ میدان جنگ میں امریکی تازہ دم فوجیوں کی روانگی ہے،جسے دشمن نے عملی جامہ پہنایا ہے۔ دوسری جانب اہل وطن بخوبی جانتے ہیں کہ افغانستان کے اکثر علاقے موسم سرما میں سرد ہوتے ہیں، اسی وجہ سے گذشتہ جنگ کے سالوں میں موسم سرما میں طبیعی یا غیر ارادی جنگ بندی حاکم تھی۔ عوام خوف و ہراس کے بغیر اپنے مٹی کے مکانوں میں رہائش پذیر تھے، مگر حالیہ سرد موسم میں جارح وکٹھ پتلی دشمن نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے؟ جوزجان اور فاریاب کے حالات سے باخبر رہے، جہاں قاتل دوستم کے وحشی جنگجوؤں نے غاصبوں کی تعاون سے شدید سردی کے موسم کو مظلوم عوام پر تندور بنا دیا ہے۔ دوسری جانب قندوز اور بغلان صوبوں میں عوام کے بچے، خواتین اور  اقارب آگ کے شعلوں میں جل رہے ہیں اور نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ہلمند، جلال آباد اور کنڑ کی جنگی حالت بھی ناقابل برداشت ہے۔ اگر کسی کو مفصل معلومات چاہیے ، تو کٹھ پتلی انتطامیہ کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ کا وزٹ کریں اور سرچ آپریشن کے نام سے عوامی قتل عام اور روزمرہ رپورٹیں مطالعہ کریں۔

مثال کے طور پر 29/ فروری 2016ء کی رپورٹ ملاحظہ کیجیے:

ملک کے مختلف علاقوں میں …. سرچ آپریشن ہوئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران…. مشترکہ آپریشن میں 57 سے زائد افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے ہیں…. صوبہ فاریاب ضلع پشتون کوٹ میں 30 افراد ہلاک اور….صوبہ قندوز ضلع دشت آرچی میں 5 افراد ہلاک…. صوبہ روزگان ضلع چارچینہ میں 3 افراد ہلاک… صوبہ بغلان ضلع ڈنڈغوری میں 22 افراد ہلاک اور …. صوبہ قندہار ضلع خاکریز اور صوبہ ننگرہار ضلع اچین میں 3 افراد ہلاک اور …..

افغان عوام کے امن اور ترقی کے ازلی قسم خوردہ دشمن استعمار ہے، جو افغانوں کی اتحاد، بھائی چارے، امن اور محبت کی فضا میں خوشحال اور آرام دہ مشترکہ زندگی، آزاد، متحد اور خودمختار اسلامی نظام  کو برداشت نہیں کرسکتی۔ یہی وجہ ہے کہ جب صلح کی نشانی رونما ہوئی ہے، تو دشمن اس کے خلاف رکاوٹیں کھڑی کرتی ہیں اور امن منصوبے کو نطفہ ہی میں ناکارہ بنادیتی ہے۔

لیکن اب الحمدللہ عالمی سطح پراس حقیقت کا ادراک اور اسے تسلیم کیا جاچکا ہے کہ افغان اپنے ملک میں امن چاہتا ہے ۔ سب جانتے ہیں کہ افغان عوام مزید استعمار کی جانب سے مسلط کی جانے والی جنگ سے تھک چکے ہیں، وہ گھر اور اس سے باہر خفیہ اور آشکار جرگوں میں مصروف ہیں۔ ملک بھر میں عوام صلح اور  امن و امان کے لیے لمحات کا انتطار کررہے ہیں اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے چشم برراہ ہیں۔ واللہ الموفق