کابل انتظامیہ کے فتنہ گر کرتوت

قارئین  کرام کو معلوم ہے کہ گذشتہ ہفتہ قندہار میں کابل انتظامیہ کے چند سابق عہدیداروں کا اجلاس منعقد  ہوا، جس میں چند موجودہ اراکین پارلیمینٹ بھی شرکت کی۔  انہوں نے کابل انتظامیہ میں موجود وسیع بدعنوانی اور اخلاقی فساد کو  عیاں رتے ہوئے کہا کہ اس وقت بدعنوانی افراد کی سطح سے بلند ہوئی […]

قارئین  کرام کو معلوم ہے کہ گذشتہ ہفتہ قندہار میں کابل انتظامیہ کے چند سابق عہدیداروں کا اجلاس منعقد  ہوا، جس میں چند موجودہ اراکین پارلیمینٹ بھی شرکت کی۔  انہوں نے کابل انتظامیہ میں موجود وسیع بدعنوانی اور اخلاقی فساد کو  عیاں رتے ہوئے کہا کہ اس وقت بدعنوانی افراد کی سطح سے بلند ہوئی ہے  اور اعلی حکام اسے ایک نیٹ ورک کے طور پر آگے بڑھا رہی ہے۔ اسی طرح شرکاء نے کہا کہ اب اظہرمن الشمس ہے کہ افغانستان میں داعش نامی فتنہ کابل انتظامیہ کے  حکام کی جانب سے قائم کی گئی ہے، اس کی مالی حمایت اور  انہیں مخصوص اہداف فراہم کی جاتی  ہے۔ ہم بھی عملی طور پر دیکھ رہے ہیں کہ استعمار اور اس کے کٹھ پتلی داعش کی منظم حمایت کرتی ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال صوبہ ننگرہار ضلع خوگیانی ہے،جب گذشتہ ہفتہ داعش فتنہ گروں نے ننگرہار کے خوگیانی ضلع میں بعض علاقوں پر حملے شروع کیے،جارح امریکی اور کابل انتظامیہ کی فوجیں تماشہ بین تھے، مگر آپریشن نہیں کرتا، جب مجاہدین نے ان کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا اور جلد ہی خوگیانی کے ادوڑ اور سورڈاگ سے داعش کو ماربھگایا گيا، ایسی حالت میں کہ  داعش اغواء کار فرار کی حالت میں تھے، تو اس دوران کابل انتظامیہ کی سیکورٹی اہلکار اور امریکی فضائیہ وہاں پہنچیں اور مجاہدین کو ہلکے و بھاری ہتھیاروں کا نشانہ بنایا، یہاں تک مجاہدین مجبوراً  داعش کا پیچھا چھوڑ دیا اور اپنے علاقوں کی حفاظت پر متوجہ ہوئے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ استعمار اور کابل انتظامیہ کے حکام داعشی گروہ کو مکمل شکست سے بچاتی ہے، بلکہ گذشتہ کئی سالوں میں بار بار ایسے واقعات پیش آئے ہیں۔ افغان مسلمان عوام تمام واقعات کو آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، اسی وجہ سے ہم عالمی برادری کو بتاتے ہیں کہ ہمارے ملک میں داعش نامی فتنہ استعمار اور کابل انتظامیہ کی جانب سے قائم کی گئی ہے اور اس کی حمایت اور تعاون جاری و ساری ہے۔ امارت اسلامیہ جو افغانستان کے تمام عوام کا مشترکہ گھر اور فورس ہے،اس کے پاس اتنی قوت ہے کہ قلیل عرصے میں افغانستان سے اس فتنے کی جڑیں اکھاڑ پھینکیں، مگر امریکی استعمار اور اس کی کٹھ پتلی سپاہ نے روک تھام کی ہے۔

اسی طرح ہم اقوام متحدہ کو بتاتے ہیں کہ افغانستان میں موجود استعماری ممالک پر دباؤ ڈالے، کہ نام نہاد دہشت گردی کے تحت  جاری جنگ سے داعش پروجیکٹ سے دستبردار ہوجائے  اور خود بھی ہمارے مایہ ناز ملک سے انخلاء کریں۔

ملک کی خودمختار اور ملک میں افغان عوام کی امنگوں کے  مطابق اسلامی نظام کا قیام ہماری عوام کا جائز حق ہے۔ استعماری ممالک کو ہمارے جائز حقوق کو غصب کرنے دستبردار ہونا چاہیے  اور ایسی خفیہ کرتوں کو ختم کردیں۔ ہمارا یقین ہے کہ آخر میں اللہ تعالی کی نصرت سے افغان مجاہد عوام کے دشمن ضرور شکست سے روبرو  ہونگے۔ ان شاءاللہ تعالی